انتخابات کا التوا نہیں چاہتا مگر نتائج میں جعل سازی کی توقع ہے: ٹرمپ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات کو ملتوی کرنے سے متعلق اپنی تجویز سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ امریکا میں صدارتی انتخابات رواں سال تین نومبر کو مقرر ہیں۔

اپنی تازہ ٹویٹ میں ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ انتخابات اپنے وقت پر ہوں تاہم انہیں اپنی ان توقعات کے سچ ہو جانے کا اندیشہ ہے کہ یہ ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی والے انتخابات ہوں گے۔

Advertisement

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ "میں صدارتی انتخابات کا التوا نہیں چاہتا مگر مجھے توقع ہے کہ ان میں جعل سازی ہو گی ... ایسا نہ ہو کہ ہم تین ماہ انتظار کریں اور پھر اچانک معلوم ہو کہ بیلٹ پیپر غائب ہو گئے اور انتخابات کی کوئی حیثیت نہ رہی۔ مجھے ایسا ہونے کی توقع ہے ... کیا میں صدارتی انتخابات کا ملتوی ہونا چاہتا ہوں ؟ نہیں ایسا نہیں ہے .. مگر میں دھاندلی والے انتخابات نہیں دیکھنا چاہتا .. اگر ایسا ہوا تو یہ تاریخ میں سب سے زیادہ جعل سازی والے انتخابات ہوں گے"۔

امریکی صدر نے غیر حاضر افراد کی ووٹنگ ممکن بنانے کو سراہا مگر انہوں نے ای میل کے ذریعے ووٹنگ کی مذمت کی۔ ٹرمپ کے نزدیک یہ ہیرا پھیری کے لیے کھلا راستہ ہو گا۔

اپنی ٹویٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ حالات میں انتخابات کا اجرا غیر درست اور دھوکا دہی پر مبنی نتائج سامنے لائے گا۔

ادھر ڈیموکریٹس نے صدر ٹرمپ کی انتخابات ملتوی کرنے کی تجویز کو شدت سے مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ امریکی صدر اپنے ڈیموکریٹک حریف کی جیت کی صورت میں لوگوں کے اندر نتائج کے حوالے سے شک کا بیج بو رہے ہیں۔ یہ معاملہ ایسے قانونی تقاضوں کو جنم دے سکتا ہے جو جیتنے والے امیدوار کے اعلان میں رکاوٹ ڈال دے جیسا کہ سال 2000ء میں جارج بش اور ایلگور کے درمیان ہوا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں