سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو مکمل صحت یاب ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے اسپتال سے جانے کی اجازت دے دی ہے اور وہ جمعرات کی شب واپس شاہی محل منتقل ہوگئے ہیں۔
شاہ سلمان کا گذشتہ ہفتے کامیاب سرجری کے بعد پتا نکال دیا گیا تھا۔ وہ الریاض میں واقع شاہ فیصل اسپیشلٹ اسپتال میں زیرعلاج تھے۔ وہ صحت یابی کے بعد اسپتال سے خود پیدل چل کر اپنی سواری تک گئے ہیں۔
#SaudiArabia’s #KingSalman bin Abdulaziz al-Saud has been discharged from hospital after receiving treatment, according to an official statement from the Saudi Press Agency.https://t.co/87Xax6vKOf pic.twitter.com/H45rxhqOoD
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) July 30, 2020
انھیں معمول کے طبی معائنے کے لیے 20 جولائی کو اس اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور ڈاکٹروں نے ان کے مکمل ٹیسٹوں کے بعد ان کا پتا نکالنے کے لیے سرجری کا فیصلہ کیا تھا۔
شاہی دیوان نے 23 جولائی کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین کی لیپرو اسکوپی کے ذریعے سرجری کی گئی ہے۔جراحی کے اس عمل میں بالعموم چھوٹےکیمرے استعمال کیے جاتے ہیں اور یہ عمل مریض کے لیے کوئی زیادہ تکلیف دہ نہیں ہوتا۔
شاہی معالجین نے انھیں مکمل صحت یاب ہونے تک مزید کچھ روز کے لیے اسپتال ہی میں ٹھہرنے کا مشورہ دیا تھا۔ شاہ سلمان نے اپنےعلاج کے دوران میں اسپتال میں سعودی عرب کی وزارتی کونسل کے ایک ورچوئل اجلاس کی صدارت بھی کی تھی۔
شاہی دیوان کے مطابق خادم الحرمین الشریفین نے عرب اور مسلم دنیا کے ان تمام رہ نماؤں اور قائدین کا شکریہ ادا کیا تھا جنھوں نے ان کی فون پر خیریت دریافت کی،ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور جلد صحت یابی کی دعا کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی گذشتہ جمعرات کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی اور ان سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خیریت دریافت کی تھی۔