سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور خلیج تعاون کونسل کے دوسرے رکن ممالک اتوار کو فرانس میں منعقد ہونے والی لبنان امدادی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ چین اور روس بھی اس کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں لیکن ایران کو اس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔
سفارتی ذرائع نے العربیہ کو بتایا ہے کہ مصر، کویت، قطر ، اردن ، عراق اور عرب لیگ کے نمایندے بھی اس ڈونرز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ بھی اس کانفرنس میں شریک ہوں گے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں چار اگست کو بندرگاہ پر تباہ کن زور دار دھماکے کے نتیجے میں اچانک آفت ٹوٹ پڑی تھی۔ اب لبنان کو بیروت کے قریباً نصف شہر کو دوبارہ بسانے اور متاثرین کی بحالی کے لیے مالی اور انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔
لبنانی حکام نے ہفتے تک بیروت بندرگاہ پر ایک گودام میں تباہ کن دھماکے کے نتیجے میں 158 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور چھے ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں ابھی تک لاپتا ہیں۔
فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں نے جمعرات کو تباہ کن دھماکے کے دوروز بعد بیروت کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد لبنان کی امداد کے لیے کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
لبنان کے لیے ایک بین الاقوامی امدادی گروپ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔اس میں شامل بین الاقوامی اداروں ، تنظیموں اور ممالک کے نمایندے کانفرنس میں شریک ہوں گے۔ ان میں اقوام متحدہ ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی ، روس ، چین ، برطانیہ ، امریکا ،یورپی یونین اور عرب لیگ شامل ہیں۔