امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ ٹریبونل کی جانب سے لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ایک رکن کو رفیق حریری قتل کیس میں مجرم قرار دیے جانے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری 2005ء میں بیروت میں ہونے والے ایک دھماکے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق حزب اللہ کے رکن سلیم عیاش کو اس قتل کے جرم میں قصور وار ٹھہرایا جانا اس بات کی تصدیق ہے کہ حزب اللہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ دنیا نے اس بات کو تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کا دفاع نہیں کر رہی بلکہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کا مقصد ایران کے شرپسند فرقہ وارانہ ایجنڈے میں توسیع ہے۔
اسی طرح امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے منگل کے روز سامنے آنے والے ایک بیان میں لبنان میں مالیاتی نظام سے ناجائز فائدہ اٹھانے پر حزب اللہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں کا کہنا ہے کہ لبنانی ریاستی اداروں کو بگاڑ لبنان کی مالیاتی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
لبنان میں بین الاقوامی عدالت کے ٹریبوبل نے پیر کے روز اپنے فیصلے میں سابق لبنانی وزیر اعظم رفیق حریری قتل کیس میں حزب اللہ تنظیم کے ایک رکن سلیم عیاش کو مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے 3 ملزمان کو ناکافی شواہد کے سبب بری کر دیا۔
ٹریبونل نے واضح کیا کہ 2005ء میں ہونے والے دھماکے میں ملوث افراد کی تعداد کا تعین نہیں کیا جا سکتا ،،، ملزمان ایک منظم فریق کے ساتھ منسلک ہیں اور شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک سیاسی قتل تھا۔ رفیق حریری کی ہلاکت سے مطلوب یہ تھا کہ لبنان کو عدم استحکام سے دوچار کیا جائے۔ ٹریبونل کے مطابق اس فریق کے بارے میں کوئی شواہد موجود نہیں جس نے ملزمان کو رفیق حریری کے قتل کی ہدایات جاری کیں۔