لیبیا کے دارالحکومت طرابلس اور مصراتہ میں پست معیارِ زندگی اور بدعنوانیوں پرشہریوں نے قومی اتحاد کی حکومت (جی این اے) کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کردیے ہیں۔
لیبیا سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے سوشل میڈیا پر طرابلس کے شہداء چوک میں احتجاجی مظاہروں کی ویڈیوز پوسٹ کی ہیں۔ان میں ایک ویڈیو میں مظاہرین یہ کہتے سنے جا سکتےہیں:’’لیبی یہاں موجود ہیں، وہ یہاں شہداء چوک میں آئیں گے۔‘‘
مقامی کارکنان نے اطلاع دی ہے کہ مظاہرین نے طرابلس میں ایک سرکاری عمارت کی دیواروں پر چڑھنے کی کوشش کی ہے لیکن سکیورٹی فورسز نے انھیں ہٹانے اور منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی ہے۔
سکیورٹی فورسز کے اہلکار جی این اے کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت کے تحفظ پر مامور تھے۔
BREAKING | Hundreds of demonstrators arrived from the centre of the capital #Tripoli to the Prime Minister's headquarters on Al-Sikka Road, chanting: "The people want to bring down the regime". #Libya pic.twitter.com/zQOu3pWSqn
— صحيفة المرصد الليبية (@ObservatoryLY) August 23, 2020
طرابلس میں قائم حکومت کے وزیراعظم فائزالسراج نے جمعہ کے روز لیبیا کے تمام علاقوں میں جامع جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب لیبی قومی فوج ( ایل این اے) کے ترجمان احمد المسماری نے ان کے اعلان کردہ سیزفائر کو محض ایک میڈیا پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
انھوں نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ’’ترکی کے جنگی بحری جہاز سرت کی جانب رواں دواں دیکھے جاسکتے ہیں۔‘‘