صدر ٹرمپ کا مقتول فوجیوں سے متعلق رپورٹ پر فاکس نیوزکی رپورٹرکوفارغ خطی دینے کا مطالبہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی تحریر وتقریر میں صحافیوں کے لتے تو لیتے ہی رہتے ہیں لیکن اب انھوں نے فاکس نیوز کی نیشنل سکیورٹی کی نامہ نگار کو سیدھے سبھاؤ فارغ خطی دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
اس خاتون نے اگلے روز یہ دعویٰ کیا ہے کہ ری پبلکن صدر اور آیندہ صدارتی انتخابات میں امیدوار نے سابق فوجیوں کا توہین آمیز انداز میں مضحکہ اڑایا تھا اور ان کی بے توقیری کی ہے۔اس پر انھیں دو روز تک کڑی نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دا اٹلانٹک میگزین نے ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ صدر ٹرمپ نے پہلی عالمی جنگ میں کام آنے والے امریکی میرینز کو ’’شکست خوردہ‘‘ اور ’’آسان ہدف‘‘ قرار دیا تھا۔انھوں نے یہ کلمات نومبر 2018ء میں فرانس کے دورے کے موقع پر ادا کیے تھے مگر تب انھوں نے امریکی فوج کے ایک قبرستان میں جانا گوارا نہیں کیا تھا۔
بعد میں سرکاری طور پر یہ وضاحت کی گئی تھی کہ وہ خراب موسم کی وجہ سے وہاں نہیں جاسکے تھے۔
فاکس نیوز کی نمایندہ جینیفر گریفین کا کہنا ہے:انھیں امریکی انتظامیہ کے دو سابق عہدے داروں نے اس امر کی تصدیق کی تھی کہ ’’صدر ٹرمپ پیرس کے نواح میں واقع ایسن مارنے قبرستان میں امریکا کے جنگی مقتولین کو کوئی اعزاز نہیں بخشنا چاہتے تھے اور موسم کا اس معاملہ میں کوئی عمل ودخل نہیں تھا۔
ایک عہدہ دار نے جینیفر کو بتایا تھا کہ صدر نے فوج کی توہین کے لیے ’’آسان ہدف‘‘ کی ترکیب استعمال کی تھی لیکن اس کا تناظر مختلف تھا اور یہ ویت نام جنگ کے حوالے سے استعمال کی گئی تھی۔
صحافیہ نے اس بے نامی عہدہ دار کے حوالے سے لکھا تھا:’’جب صدر نے ویت نام جنگ کے بارے میں گفتگو کی تھی تو انھوں نے کہا تھا کہ ’’ یہ ایک احمقانہ جنگ تھی۔جو کوئی بھی وہاں گیا تھا، وہ ایک آسان ہدف تھا۔‘‘
اس ذریعے کا کہنا تھا کہ ’’ یہ صدر کے کردار کا سقم تھا۔وہ یہ بات نہیں سمجھ سکے کہ ایک شخص کیوں اپنے وطن پر جان قربان کردیتا ہے اور پھر اس کی قربانی کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے۔‘‘
اس پر صدر ٹرمپ سخت غیظ وغضب کا شکار ہوگئے۔انھوں نے جمعہ کی شب ایک ٹویٹ میں لکھا:’’ جینیفر گریفین کو اس قسم کی رپورٹنگ پر ملازمت سے فارغ کیا جانا چاہیے۔انھوں نے ہم سے اس پر تبصرہ کے لیے کبھی کوئی رابطہ نہیں کیا۔‘‘
صدر ٹرمپ نے دا اٹلانٹک کی اسٹوری کے بعد سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے اس کی مذمت میں مختلف اسٹوریوں کو ٹویٹ اور ری ٹویٹ کیا ہے اور اس کی ’’فیک نیوز‘‘ قرار دے کر مذمت کردی ہے۔
Jennifer Griffin of Fox News Did Not Confirm ‘Most Salacious‘ Part of Atlantic Story https://t.co/rUpbSWhHac via @BreitbartNews All refuted by many witnesses. Jennifer Griffin should be fired for this kind of reporting. Never even called us for comment. @FoxNews is gone!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 5, 2020
ٹرمپ کے ہم نوا سمجھنے والے چینل فاکس نیوز کو اس اسٹوری کی کوریج میں گریفین کی رپورٹنگ کو نظرانداز کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔اس نے ہفتے کے روز اپنے صفحہ اوّل پر اس سرخی کے ساتھ اسٹوری شائع کی ہے: ’’ ذرائع کا ٹرمپ کے فوجی قبرستان میں جانے سے متعلق دعوے سے اختلاف۔‘‘
تاہم فاکس نیوز میں گریفین کے متعدد ساتھی صحافیوں نے ٹویٹر پر کھلے عام ان کا دفاع کیا ہے۔ان میں ری پبلکن پارٹی کے کانگریس کے رکن ایڈم کنزنگر بھی شامل ہیں۔ انھوں نے صحافیہ کو’’شفاف اور نڈر‘‘ قرار دیا ہے۔
دا اٹلانٹک پر اس اسٹوری کی اشاعت سے قبل ملٹری ٹائمز اور ’’سائراکیوس یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ برائے ویٹرنز اور فوجی خاندان‘‘ نے ایک سروے کرایا ہے۔اس کے نتائج کے مطابق اس وقت حاضر سروس اور فرائض انجام دینے والے فوجی اہلکاروں میں سے 37۰4 فی صد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کی حمایت کی ہے جبکہ 43۰1 فی صد ان کے حریف ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوزف بائیڈن کے حامی ہیں۔