جرمنی میں گذشتہ جمعرات کے روز ایک خاتون کے ہاتھوں اپنے بچوں کم سن بچوں کے بے دردی سے قتل کے واقعے کے بعد بعد پوری قوم ابھی تک صدمے سے دوچار ہے۔ گذشتہ روز مغربی جرمنی کے شہر سولنگن میں 800 افراد نے مقتول بچوں کے گھر کے قریب جمع ہو کران کی یاد میں سوگ منایا۔ سوگ کے لیے جمع ہونے والوں نے بچوں کے کھلونے اور مقتولین کی قبروں پر پھول بھی چڑھائے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مغربی جرمنی میں گذشتہ جمعرات کو ایک 27 سالہ خاتون نے اپنے چھ میں سے پانچ بچوں کو نشہ اور دوائی پلانے کے بعد انہیں یکے بعد دیگرے گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔ خاتون نے اپنے سب سے بڑے بیٹے جس کی عمر 11 سال تھی کو دادی کے پاس بھیج دیا اور چھوٹے بچوں جن کی عمریں ایک سے آٹھ سال کے درمیان تھیںکو بے دردی کے ساتھ ہلاک کردیا۔ مقتول بچوں کی شناخت میلینا، لیونی، صوفی، تیمو اور لوکا کےناموں سے کی گئی ہیں۔
اپنے بچوں کو قتل کرنے کے بعد قاتل ماں نے ٹرین کے آگے کود کو خود کشی کی کوشش کی تاہم اسے زخمی حالت میں بچالیا گیا ہے۔ خاتون شدید زخمی ہونے کے باعث ابھی تک پولیس کو اس واردات کے بارے میں کوئی بیان دینے کے قابل نہیں۔
جرمنی میں پیش آنے والے اس انسانیت سوز واقعے پر پوری قوم صدمے سے دوچار ہے اور ایک ماں کے ہاتھوں اپنے بچوں کی ہلاکت پر حیران ہے۔ زندہ بچ جانے والا بچہ اپنے بہنن بھائیوں کے قتل کے واقعے کے بعد سخت نفسیاتی دبائو میں ہے اور پولیس بچے اور اس کی دادی کی مدد کررہے ہیں۔