امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ وہ کل ہفتے کے روز قبرص کا دورہ کریں گے۔ دورے کا مقصد بحیرہ روم کے علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے ایک پر امن حل تک پہنچنے کی کوشش ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے ترکی پر زور دیا کہ وہ اپنی افواج کو ہٹا لے۔
جمعرات کی شب پومپیو نے طیارے میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کا قبرص کا دورہ ،، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن اور یونانی وزیر اعظم کریاکس میٹسوٹاکس کے ساتھ بات چیت کے سلسلے کی تکمیل ہے۔
پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ "اس تنازع کو سفارت کاری اور پر امن طریقے سے حل ہونا چاہیے"۔
امریکی وزیر خارجہ کے مطابق وہ قبرصیوں کے نقطہ نظر سے ان خطرات کو دیکھ کر سمجھ رہے ہیں جو اس تنازع کے ساتھ مربوط ہیں۔ پومپیو نے کشیدگی کم کرنے اور سمندری تنازع حل کرنے کے سلسلے میں جرمنی اور فرانس کے کردار کو سراہا۔
ترکی نے جو یونان کی حدود میں متنازع پانی میں گیس اور تیل کی تلاش میں ہے ،، گذشتہ ماہ کھدائی اور دریافت کے لیے ایک بحری جہاز بھیجا تھا۔ اس جہاز کے ہمراہ عسکری فریگیٹس بھی تھیں۔ جواب میں یونان نے علاقے میں سمندری عسکری مشقیں انجام دیں۔
واضح رہے کہ پومپیو کا یہ دورہ امریکا کی جانب سے قبرص پر کئی دہائیوں سے عائد پابندی اٹھائے جانے کے کچھ ہی عرصے بعد سامنے آ رہا ہے۔ امریکا کے اس اقدام پر ترکی شدید غیض و غضب کا شکار ہے۔
ترکی نے 1974ء سے قبرص کا شمالی حصہ اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔