وسطی یورپ کے ملک سلووینیا کی عدالت نے ایک 22 سالہ دوشیزہ کو انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے اپنا ہاتھ کاٹنے پر دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سلووینیا کی نیوز ایجنسی ایس ٹی اے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 22 سالہ دوشیزہ سے ان کا ہاتھ کٹوانے کا کام ان کے 30 سالہ پارٹنر نے مبینہ طور پر کروایا۔ انہیں سلووینیا کے شہر جبلجانا کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے جمعے کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔
جوڑے نے جرم سے انکار کیا تھا تاہم سنیچر تک یہ بات واضح نہیں ہوئی تھی کہ وہ عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کریں گے یا نہیں۔
جولیجا ایڈلسک نے مبینہ طور پر گول آری سے اپنی کلائی کاٹی تھی تاکہ انہیں انشورنس کے معاوضے کے طور پر چار لاکھ یورو یا چار لاکھ 70 ہزار ڈالر مل سکیں۔ انہیں ایسا کرنے پر گذشتہ سال حراست میں لیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق جولیجا ایڈلسک نے دیگر تین افراد کے ساتھ مل کر اپنا ہاتھ جان بوجھ کر کاٹا تھا۔
رواں سال کے شروع میں اس گروپ نے پانچ مختلف انشورنس کمپنیوں کے ساتھ لائف اینڈ انجری انشورنس کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ اس کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ انہوں نے ایسا صرف پیسے حاصل کرنے کے لیے کیا۔
پولیس کے مطابق جولیجا ایڈلسک نے امید کی تھی کہ انہیں تین لاکھ 80 ہزار یورو تک کے معاوضے کی رقم اور تین ہزار یورو ماہانہ عمر بھر ملیں گے۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اس گروہ کے افراد جان بوجھ کر کٹا ہوا ہاتھ ہسپتال نہیں لے کر گئے تھے تاکہ مستقل معذوری کی وجہ سے انہیں معاوضے کی رقم سے تین گنا زیادہ مل سکے۔
جولیجا ایڈلسک کا کہنا تھا کہ یہ ایک حادثہ تھا۔ تاہم حکام نے بروقت کٹا ہوا ہاتھ اٹھا لیا تھا اور جبلجانا کے ایک ہسپتال میں ڈاکٹروں نے دوبارہ جوڑ دیا تھا۔ واضح رہے کہ سلووینیا میں اوسط ماہانہ آمدنی ایک ہزار یورو ہے۔