امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ مشرق وسطی بدل رہا ہے اور امن معاہدوں تک پہنچنا تاریخی کامیابی ہے۔ ان کا اشارہ امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور دونوں خلیجی ملکوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوارکرنے کے اعلان کی طرف تھا۔ امریکی صدر نے کا کہ مشرق وسطیٰ کا خطہ انتشار کا شکار تھا اور اب ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ اعتماد کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ امن معاہدوں سے مشرق وسطی زیادہ محفوظ، مستحکم اور خوشحال ہو گا۔ عرب دنیا کے بہت سے ممالک امن عمل میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور فلسطینی ان چیزوں کو قبول کریں گے جو ان کے لیے سب سے بہتر ہیں۔
اس سے قبل ٹرمپ نے بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے پر کا اعلان کیا تھا۔
ٹرمپ ، بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسیٰ اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے دو طرفہ معاہدے پر اتفاق کیا۔
ٹرمپ نے بحرین اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے پر دستخط کرنے کے معاہدے کو ایک "تاریخی لمحہ" قرار دیا۔ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کرایا جس کے بعد تیس دن سے بھی کم وقت میں اسرائیل اور ایک اورعرب ملک کے مابین دوسرا امن معاہدہ" ہوا ہے۔
بحرین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ حمد بن عیسیٰ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی موجودگی میں ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی۔
امریکی صدر نے بحرینی فرمانروا کو 15 ستمبر کوامریکا میں امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی دعوت بھی پیش کی۔
-
متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین نے بھی اسرائیل سے تعلقات استوار کرلیے
امریکی صدر، بحرینی فرمانروا اور اسرائیلی وزیراعظم میں ٹیلیفون پر بات چیت مشرق وسطی -
یو اے ای،اسرائیل میں تعلقات ایک خودمختار فیصلہ ہے،کوئی فریق اس کا ہدف نہیں:انورقرقاش
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے کہا ہے کہ یو اے ای کا اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ خود مختارانہ ... بين الاقوامى -
یو اے ای اور اسرائیل میں امن معاہدے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نوبل امن انعام کے لیے نامزد
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تاریخی امن معاہدہ طے کرانے میں کردار پر اس سال امن نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا ... بين الاقوامى