امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے منگل کے روز کہا ہے کہ امریکا ایران کو روسی اور چینی ہتھیاروں کے حصول سے روکے گا۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران پر اسلحہ کی بین الاقوامی پابندی 18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔
پومپیو نے "فرانس انٹر" ریڈیو پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر پابندیوں میں توسیع کے لیے ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔ انہوں نے ایران پر اسلحہ کی پابندیوں میں توسیع پر امریکا اور یورپی ممال میں پائے جانے والے اختلافات کا بھی تذکرہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس طریقے سے کام کریں گے۔ ہم ایران کو چینی ٹینکوں اور روسی فضائی دفاعی نظام کے حصول سے روکیں گے۔ کیونکہ ایران چین اور روس سے خریدا گیا اسلحہ حزب اللہ کو دے گا اور حزب اللہ لبنان میں صدر عمانوئل میکروں کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے 2018 میں ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔ اس کے بعد ایران پر سخت پابندیاں عائد کر دی گئیں جس پر اس نے الزام لگایا ہے کہ وہ لبنان میں موجود حزب اللہ جیسے مقامی گروہوں کی حمایت کرکے مشرق وسطی میں توسیع پسندانہ رجحان رکھتا ہے۔
امریکا نے 21 اگست کو اقوام متحدہ میں متنازعہ "اسنیپ بیک" طریقہ کار کو متحرک کرنے کی کوشش کی تاہم اس میں امریکا کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ یہ کوشش اس لیے کی گئی تھی کہ اسلحہ کی پابندی میں توسیع سمیت ایران پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کی جا سکیں۔ فرانس ، جرمنی اور برطانیہ - اور دوسری بڑی طاقتوں نے ایران پر اسنیپ بیک طریقہ کار سے پابندیاں عاید کرنے کی مخالفت کی۔