سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے خبردار کیا ہے کہ سعودی عرب کے نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق کی اجازت نہیں ہے۔
وزارت کی جانب جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ "نجی شعبے کی کسی بھی کمپنی پر اس بات کا سختی سے اطلاق ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے ساتھ جنس، عمر یا معذوری کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہ کرے۔"
وزارت کے مطابق ان قوانین کی پاسداری کے نتیجے میں سعودی خواتین کے لئے موجود ملازمتوں کے مواقعوں میں اضافہ ہو گا۔سعودی عرب کے وژن 2030ء منصوبے کے مطابق خواتین کو معیشت کے دھارے میں لانا ایک اہم قدم ہے۔گزشتہ چار سالوں کے دوران مملکت میں خواتین کی ملازمتوں کی شرح 13.9 فیصد کم ہوگئی ہے۔
سعودی حکومت نے اگلی دہائی کے دوران دس لاکھ خواتین کو نوکریاں دلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سعودی معیشت کے تیل کی برآمدات پر انحصارکو کم کیا جاسکے۔
-
سعودی عرب فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے: کابینہ کے اجلاس میں اعلان
سعودی کابینہ نے باور کرایا ہے کہ مملکت عرب ممالک کی وحدت، سیادت اور ان کی اراضی کی سلامتی کی خواہاں ہے۔ یہ موقف منگل کے روز ہونے والے ایک ورچوئل اجلاس ... مشرق وسطی -
کینسر کے شکار سعودی استاد کی بسترعلالت سے طلبا کی تدریس
سعودی عرب میں اپنے طلبا کو زیور علم سے آراستہ کرنے کے جذبے سے سرشار کینسر کا شکار ایک استاد کا سبق آموز اور قابل تقلید واقعہ سامنے آیا ہے جو چار ماہ ... مشرق وسطی -
سعودی عرب کے خلاف حوثی باغیوں کے ڈرون اور میزائل حملے قابل مذمت ہیں: پاکستان
’’پاکستان، یمن تنازع کے حل کے لیے یو این کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد کے لیے زور دیتا ہے‘‘ بين الاقوامى