مصری حکومت کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ قاہرہ نے ترکی کی طرف سے دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر فوجی ملاقات کی کسی تجویز کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قاہرہ کی طرف سے ترک صدر کی فوجی سطح پر ملاقات سے متعلق تجویز کا جواب اس لیے نہیں دیا کیونکہ ترکی اس وقت خطے کے کئی ممالک میں مسلسل مداخلت کر رہا ہے۔
ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ ترک صدر طیب ایردوآن نے کہا تھا کہ ان کا ملک مصر کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ ترک صدر کے بیان کے بعد انقرہ نے مصر کو ایک برقی پیغام بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ انقرہ قاہرہ کے ساتھ سیکیورٹی حکام کی سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
ترک انٹیلی جنس نے بحیرہ روم میں قدرتی گیس کے معاملے میں قاہرہ کےساتھ رابطے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر نے ترکی کی طرف سے سیکیورٹی نوعیت کے رابطوں سے متعلق تجویز کوکوئی اہمیت نہیں دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر کو لیبیا میں ترکی کی فوجی مداخلت پر گہرے تحفظات ہیں۔ اس کے علاوہ ترکی کئی دوسرے ممالک میں مداخلت کرنے کےساتھ ساتھ اخوان المسلمون کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی کی کوشش ہے کہ وہ قاہرہ کے ساتھ سیکیورٹی کی سطح پر براہ راست بات چیت شروع کرے۔ اس حوالے سے ترک حکومت نے یہ ذمہ داری ترک انٹیلی جنس حکام کو سونپی ہے۔
-
لیبیا کے حوالے سے مصر، ترکی اور مراکش کے ساتھ رابطے میں ہیں: روس
لیبیا کے منظر نامے میں تیزی سے پیش رفت سامنے آ رہی ہیں۔ روس نے باور کرایا ہے کہ وہ 2011ء سے جنگ میں ڈوبے ہوئے ملک میں سیاسی عمل کو سپورٹ کرنے کی ... بين الاقوامى -
خطے میں ترکی کے ’مکروہ‘ عزائم پر خاموش نہیں رہ سکتے: مصر
مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے ترکی کی جانب سے عرب ممالک میں جاری فوجی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں انقرہ کی کھلی مداخلت پر مبنی ... مشرق وسطی -
لیبیا کی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر کی مصر کی جنگی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر سے ملاقات
لیبیا کی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر نے مصر کی جنگی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر میجر جنرل خالد مجاور سے ملاقات کی۔ لیبیا کی فوج کے میڈیا بیورو کے مطابق ملاقات ... مشرق وسطی