لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں واقع علاقے میں حزب اللہ کے اسلحہ کے ایک ڈپو میں منگل کے روز پُراسرار دھماکا ہوا ہے۔لبنان کے ایک سکیورٹی ذریعے کے مطابق اس ڈپو میں دھماکا فنی خرابی کے نتیجے میں ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ساحلی شہر صیدا کے جنوب میں واقع گاؤں عین قانا میں ایران نواز شیعہ ملیشیا کے اسلحہ ڈپو میں دھماکا ہوا ہے اور اس کے بعد گہرے دھویں کے بادل آسمان کی جانب بلند ہورہے تھے۔ فوری طور پر کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے بھی اس دھماکے کی تصدیق کی ہے لیکن اس کی مزید کوئی تفصیل بتانے سے گریز کیا ہے۔ایک اور ذریعے کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جنگجوؤں نے دھماکے کے بعد علاقے کا محاصرہ کر لیا تھا اور صحافیوں کو بھی بم دھماکے کی جگہ کے قریب نہیں جانے دیا۔
مقامی ٹیلی ویژن چینل الجدید نے دھماکے کے بعد فوٹیج نشر کی ہے۔اس میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
Video of Explosion in South #Lebanon at this hour, in town of Ayn Qana.
— Joyce Karam (@Joyce_Karam) September 22, 2020
Early reports indicating gas station but now pointing to #Hezbollah weapons depot: pic.twitter.com/geE35SfOC8
اس پُراسرار دھماکے سے سات ہفتے قبل چار اگست کو بیروت کی بندرگاہ پر امونیم نائٹریٹ کے ایک گودام میں زوردار دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں کم سے کم دو سو افراد ہلاک اور ساڑھے چھے ہزار زخمی ہوگئے تھے،ہزاروں عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوگئی تھیں اور تین لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہوگئے تھے۔
اس زور دار دھماکے سے قبل گودام میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی اور اس کی تپش سے گودام میں ذخیرہ شدہ ساڑھے ستائیس سو امونیم نائٹریٹ زور دار دھماکے سے پھٹ گئی تھی۔ ابھی تک یہ پتا نہیں چل سکا ہے کہ گودام میں ابتدا میں آگ کیسے لگی تھی اور نہ کسی لبنانی اہلکار یا سرکاری عہدہ دار کو اس واقعے کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔