فرانسیسی صدر عمانویل میکروں نے کہا ہے کہ لبنانی حکومت کی تشکیل میں ناکامی میں لبنان کی سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے۔ لبنانی جماعتیں اجتماعی غداری کا ارتکاب کر رہی ہیں۔
ہفتے کے روز لبنان کے نامز وزیر اعظم مصطفی ادیب نے حکومت کی تشکیل میں ناکامی کے بعد عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔ نامزد وزیراعظم کے اعلان کے بعد لبنان میں سیاسی تناو میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
مصطفی ادیب نے صدر مشیل عون سے اپنی چھٹی ملاقات میں حکومت کی تشکیل میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مزید کام جاری رکھنے پر معذرت کی۔
ادیب نے کہا کہ قومی یکجہتی اور دستوری تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے حکومت کی تشکیل کا کام آگے بڑھانے سے معذرت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ملک کے سیاسی دھڑوں میں اتفاق رائے موجود نہیں ہے۔
اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے امل تحریک کے رہ نما اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے کہا کہ مصطفیٰ ادیب کی معذرت کے بعد ان کی تحریک فرانسیسی اقدام پر کاربند ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نئی حکومت کی تشکیل کے تنازع کا محور امل تحریک اور حزب اللہ کا متعدد وزارتوں کا مطالبہ ہے۔ ان دونوں جماعتوں نے کابینہ میں کلیدی وزارتوں کا مطالبہ کر رکھا ہے اور وہ لچک دکھانے کو تیار نہیں ہیں۔
-
لبنان : حکومت کی تشکیل میں ناکامی پر نامزد وزیراعظم سبک دوش
لبنان میں نامزد وزیراعظم مصطفیٰ ادیب نے اپنے منصب سے سبک دوش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے نئی لبنانی حکومت تشکیل دینے سے معذرت کر لی ہے۔ ہفتے کے روز ایک ... مشرق وسطی -
لبنان کی اقوام عالم سے تعمیر نو کے لئے مدد کی اپیل
معاشی بدحالی اور دیگر بحرانوں کا سامنا کرنے والے لبنان کے صدر میشل عون نے اقوام عالم سےاپیل کی ہے کہ وہ پچھلے ماہ ہولناک دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ... بين الاقوامى -
حزب اللہ نے لبنان کو تباہ کردیا،اس کو غیر مسلح کیا جائے: شاہ سلمان
لبنانی عوام کوحزب اللہ کےاسلحہ کے بل پرفیصلہ سازی پرکنٹرول کے نتیجے میں ’’انسانی المیے‘‘ کا سامنا ہے بين الاقوامى