گرفتار شدگان کو ہیلی کاپٹرسے گرانا،ایمنسٹی انٹرنیشنل کا ترکی سے تحقیقات کا مطالبہ
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرقی صوبے فان میں فوجی ہیلی کاپٹر سے دو مردوں کو گرائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کرے۔ تنظیم نے "تشدد اور ناروا سلوک کے دعوؤں" کے حوالے سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے واسطے موجود بین الاقوامی قانون اور معیار کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ترکی کو کسی بھی حالت میں تشدد سے روکا جائے۔
ایمنسٹی کے مطابق اسے ہسپتال کی جن رپورٹوں کی آگاہی ملی ہے وہ اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہیں کہ دونوں افراد کسی اونچی جگہ سے گرے۔
مقامی میڈیا کے مطابق عثمان شیبان اور ثروت تورگورت کو 11 ستمبر کو فوجی ہیلی کاپٹر سے نیچے پھینکا گیا۔ دونوں افراد کو ترکی کے علاقے کاچاک میں کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف سیکورٹی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
شیبان کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے اور وہ اپنی یادداشت کھو بیٹھا ہے جب کہ تورگورت کی حالت 17 روز تک آئی سی یو میں رہنے کے بعد ابھی تک تشویش ناک ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ترکی کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی آزادانہ اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔
تنظیم کے مطابق مبینہ تشدد کے ذمے دار مشتبہ افراد کے خلاف عدالتی کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ ایمنسٹی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اس معاملے پر سے رازداری کا پردہ اٹھایا جائے تا کہ نشانہ بننے والے افراد کو انصاف کے دروازے تک پہنچنے میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جولیزار بیسیر کراجا نے واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے سوال اٹھاتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے دعوؤں کا جائزہ لے اور ذمے دار افراد کے خلاف فیصلے جاری کرے۔ علاوہ ازیں ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو تشدد کو ممنوع قرار دینے والی اصول و ضوابط کے نفاذ کو یقینی بنائے۔ کراجا کے مطابق تشدد کی ممانعت پر عمل درامد ،،، سزا سے بے خوفی کا کلچر ختم کرنے کے ذریعے ہی ممکن ہ