کویت کے مرحوم امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کا جسد خاکی بدھ کی سہ پہر امریکا سے کویت شہر پہنچ گیا ہے۔نماز جنازہ کے بعد انھیں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
امریکا سے ایک خصوصی طیارہ مرحوم امیر کی میت لے کر کویت کے بین الاقوامی اڈے پر اترا تو وہاں اس کو وصول کرنے کے لیے نئے امیر کویت شیخ نواف الاحمد اور دوسرے اعلیٰ عہدے دار موجود تھے۔
مرحوم شیخ صباح کی میت کویت کے قومی پرچم میں لپٹی ہوئی تھی۔اس کو ہوائی اڈے سے گاڑیوں کے ایک قافلے کی صورت میں نمازجنازہ کے لیے جامع مسجد بلال بن رباح رضی اللہ عنہ لے جایا گیا۔وہاں ان کے خاندان کے افراد اور دوسرے اعلیٰ عہدے داروں نے نماز جنازہ ادا کی ہے۔
پھر ان کی میت کو تدفین کے لیے الصليبيخات قبرستان لے جایا گیا۔آج قبرستان میں صرف شاہی خاندان کے افراد اور شیخ صباح کے قریبی رشتے داروں کو جانے کی اجازت تھی۔عام افراد جمعرات سے ان کی قبر پر دعا کے لیے جاسکیں گے۔
مباشر من #العربية | وصول الطائرة التي تقل جثمان #الشيخ_صباح إلى مطار #الكويت https://t.co/WgayEgXkXR
— ا لـ ـعـ ـر بـ ـيـ ـة (@AlArabiya) September 30, 2020
امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح گذشتہ روزامریکا میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی عمر 91 برس تھی ۔ان کی وفات پر عرب اور اسلامی دنیا کے لیڈروں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور انسانیت کے لیے ان کی خدمات پر انھیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
مرحوم شیخ صباح گذشتہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔ انھیں 18 جولائی کو طبیعت ناساز ہونے کے بعد کویت میں ایک اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔انھیں 23 جولائی کو مزید علاج کے لیے امریکا لے جایا گیا تھا۔انھوں نے اپنی طبیعت ناساز ہونے کے بعد 83 سالہ ولی عہد اور اپنے سوتیلے بھائی شیخ نواف الاحمد الصباح کوعارضی طور پر اپنے بعض اختیارات سونپ دیے تھے۔
ان کے انتقال کے بعد شیخ نواف الاحمد کو نیا امیر مقرر کیا گیا ہے۔انھوں نے آج قومی اسمبلی میں اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے اور وہ سرکاری طور پر امیرکویت کےمنصب پر فائز ہوگئے ہیں۔
ابھی تک ان کی جگہ کسی شخصیت کو نیا ولی عہد نامزد نہیں کیا گیا ہے۔کویت کے آئین کے تحت ملک کے نئے ولی عہد کی نامزدگی کی قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظوری ضروری ہے۔روایتی طور پرشیخ مبارک الصباح کی اولاد سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہی کو ولی عہد اور امیر مقرر کیا جاتاہے۔