آج جمعرات کے روز ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج نے میں کاروبار ایک دن کے لیے اچانک معطل ہوگیا۔ دنیا کی تیسری بڑی ٹریڈ مارکیٹ میں یہ واقعہ الیکٹرانک ٹریڈنگ سسٹم میں فنی خرابی کی وجہ سے سے پیش آیا جس کے نتیجے میں دنیا کی تیسری اور ایشیا کی سب سے بڑی ٹریڈ مارکیٹ کو بند ہونا پڑا ہے۔
سروس بند ہونے سے سرمایہ کار مایوس ہوگئے ہیں۔ سرمایہ کار امریکا میں پہلی صدارتی بحث کے بعد حصص خریدنے کے خواہاں تھے مگر انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آیی ہے جب جاپانی وزیراعظم یوشی ہیدا سوگا نے ڈیجیٹل تبدیلی کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
چین کی طرف سے نافذ کیے گئے ایک نئے سکیورٹی قانون کے بارے میں کارپوریٹ خدشات کی روشنی میں ٹوکیو ہانگ کانگ سے مزید بینکوں اور فنڈ مینیجروں کو راغب کرنے کی امید کر رہا ہے۔
اسٹاک ایکسچینج نے سروس "شٹ ڈاؤن" کو اپنے "ارو ہیڈ" ٹریڈنگ سسٹم کے ہارڈ ویئر بیک اپ ڈیوائس میں تبدیلی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ سنہ 1999ءکے بعد یہ پہلا پورا دن ہے کہ ایشیا کی بڑی ٹریڈ مارکیٹ کو کاروبار اچانک بند کرنا پڑا ہے۔
ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں چلنے والے جاپان اسٹاک ایکسچینج گروپ نے ایک بیان میں کہا "ٹی ایس ای' فی الحال کل سے معمول کی تجارت کو یقینی بنانے کے لیے آلات کو تبدیل کرنے اور بحالی کے دیگر کاموں اقدامات کررہی ہے۔