فرانس میں سینیٹ کی ایک خاتون رکن نتالی گولے کا کہنا ہے کہ ہمیں حزب اللہ اور الاخوان المسلمین کے درمیان امتیاز نہیں کرنا چاہیے۔
العربیہ کے ساتھ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ اللہ کے عسکری اور سیاسی ونگز میں فرق کرنا غیر حقیقی امر ہے۔
فرانس کی مذکورہ خاتون سینیٹر فیس بک پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر یہ بتا چکی ہیں کہ انہوں نے ایک تحریری خط کے ذریعے فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں سے درخواست کی ہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو اس کے عکسری اور سیاسی ونگز سمیت دہشت گرد تنظیم کا درجہ دیا جائے۔
جمعے کے روز سامنے آنے والے اس خط میں گولے نے کہا کہ اس وقت اہم ترین اقدام شدت پسندی کے خلاف لڑنا اور برابوری اور قانون کے بنیادی اصول کے تحت فیصلے کرنا ہے۔ لہذا اب وقت آ گیا ہے کہ تمام وسائل پر بلا واسطہ یا بالواسطہ قبضہ کر لیے والی جماعتوں پر روک لگائی جائے۔
گولے کے مطابق فرانسیسی سینیٹ کا ان کے مطالبے کی منظوری دینا آسان ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فرانسیسی سرزمین پر ان جماعتوں کے لیے عطیات اکٹھا کرنے کی گنجائش باقی نہیں رہی۔
یاد رہے کہ عمانوئل ماکروں نے چند روز پہلے ایک خطاب میں لبنانی سیاست دانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسی طرح انہوں نے ایران کی حمایت یافتہ جماعت (حزب اللہ) پر بھی شدید نکتہ چینی کی تھی۔ واضح رہے کہ لبنان میں دو شیعہ جماعتوں حزب اللہ اور امل موومنٹ کی ہٹ دھرمی کے سبب نامزد وزیر اعظم مصطفی ادیب نے نئی حکومت تشکیل دینے سے معذرت کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔