کروناوائرس :پابندیوں میں نرمی کی صورت میں 2021ء تک قریباً 33 لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

دنیا بھر کی حکومتوں نے اگر کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سماجی فاصلے اور اجتماعات پرعاید پابندیوں میں نرمی کی تو 2021ء تک 33 لاکھ افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔

واشنگٹن یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے ہیلتھ میٹرکس اور ایولیوایشن نے اپنے تحیقی مطالعے کی بنیاد پر یہ پیشین گوئی کی ہے۔اس ادارے نے دنیا بھر کے ممالک کے سرکاری ڈیٹا کی بنیاد پر کووِڈ-19 سے آیندہ مہینوں میں ممکنہ ہلاکتوں کا تخمینہ ظاہر کیا ہے اور بعض دوسری پیشین گوئیاں کی ہیں۔

Advertisement

محققین کا کہنا ہے کہ اگر دنیا کی 95 فی صد آبادی اسی ہفتے سے چہرے پر ماسک پہننا شروع کردے تو ہلاکتوں میں 18 لاکھ تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔

تاہم اگر موجودہ رجحانات اسی طرح جاری رہتے ہیں کہ بعض ممالک نے چہرے پر ماسک پہننے سمیت مختلف قدغنیں عاید کررکھی ہے جبکہ دسیوں ممالک نے ایسی پابندیاں عاید نہیں کی ہیں تو مزید 25 لاکھ تک ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

محققین کا مزید کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا موت کا بہ انداز دیگر بھی سبب بن سکتی ہے اور ایسی اموات حکومتوں کے سرکاری اعداد وشمار میں شامل نہیں ہوں گی۔ان میں لوگوں کے اسپتالوں یا کلینکوں میں نہ جانے کی وجہ سے ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

چین کے شہر ووہان میں گذشتہ سال دسمبر میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد سے دنیا بھر دس لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔واشنگٹن یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ایک ماہر وبائی امراض کا کہنا ہے کہ اگر کووِڈ-19 کے انسداد کے لیے مختلف قدغنوں اور اقدامات کی پاسداری کی جاتی تو ہلاکتوں کی یہ تعداد کم ہوسکتی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں