متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے اعلیٰ سفارتی عہدے داروں نے اتوار کے روزامریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے بڑے شہر لاس اینجلس میں ملاقات کی ہے۔دونوں ملکوں کے نمایندوں میں امریکا کے مغربی ساحلی علاقے میں یہ پہلی ملاقات ہے۔
لاس اینجلس میں اماراتی قونصل جنرل الہزہ الکعبی اور اسرائیلی قونصل جنرل ہلیل نیومین نے لاس اینجلس میں یو اے ای کے قونصل خانے میں بالمشافہ ملاقات کی ہے اور انھوں نے دوطرفہ تعاون اور شراکت داری کے مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
اماراتی قونصل خانے کے ایک بیان کے مطابق الکعبی نے شمال مغربی بحرالکاہل میں اسرائیلی قونصل جنرل شلومی کوفمین سے بھی ورچوئل بات چیت کی ہے۔
H.E. Consul General Hazza Alkaabi met with the Honorable Consul General of Israel in Los Angeles, Mr. Hillel Newman, following the #UAEIsrael #PeaceAccord. They discussed opportunities for collaboration and partnership. pic.twitter.com/n2ZACw3vNx
— UAE Consulate in LA (@UAEinLA) October 4, 2020
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے 13 اگست کو دوطرفہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا اور 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں دو طرفہ سفارتی اور تجارتی تعلقات استوار کرنے کے لیے تاریخی امن معاہدے پر دست خط کیے تھے۔
اس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے متعدد سمجھوتے طے پاچکے ہیں اور ان کے سرکاری اور سفارتی حکام کے درمیان میل ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
تاریخی امن معاہدے پر دست خطوں کے ایک ہفتے کے بعد 22 ستمبر کو آذر بائیجان میں متعیّن امارات اور اسرائیل کے سفیروں نے دارالحکومت باکو میں ملاقات کی تھی۔اس ٹاکرے کی دلچسپ بات یہ تھی کہ اسرائیلی سفیر جارج دیک نے یو اے ای کے قائم مقام سفیر سے عربی زبان میں گفتگو کی تھی۔
انھوں نے بعد میں العربیہ انگلش سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا:’’اماراتی ہم منصب سے عربی زبان میں گفتگو اس بات کی مظہر ہے کہ ہم ہمسائے ہیں،ایک ہی جگہ سے تعلق رکھتے ہیں،اسرائیل اور عرب مل جل کر ایک ایسی دنیا کے فروغ کے لیے مکالمے اور باہمی احترام کے ذریعے کام کرسکتے ہیں اور کریں گے جو زیادہ خوش حال اور پُرامن ہوگی۔‘‘
نائیجیریا میں متعیّن اسرائیلی اور اماراتی سفیروں نے بھی گذشتہ ماہ ملاقات کی تھی۔اسرائیلی سفیر شمعون بن شوشان نے یو اے ای کے نائیجیریا میں سفارت خانے کے ناظم الامور خلیفہ المہریزی کا عربی زبان میں ’’السلام علیکم‘‘ کہہ کر خیر مقدم کیا تھا۔