ترکی میں اپوزیشن رہ نما اور ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ علی باباجان کا کہنا ہے کہ "صدر رجب طیب ایردوآن اپنے اقتدار کو طُول دینے کی خاطر قبل از وقت انتخابات کی طرف جا سکتے ہیں"۔ جمعرات کے روز اپنے اخباری بیان میں انہوں نے باور کرایا کہ "ایردوآن کی حکومت 2023ء کے انتخابات تک کھڑی نہیں رہ سکے گی"۔
باباجان کے مطابق جون 2018ء سے اب تک ملک کو درپیش اقتصادی مسائل جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں تاہم معاہدوں اور اتحادوں کے ذریعے نظام کو جاری رکھا جا سکتا ہے"۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ نے بتایا کہ "آئین میں قبل از وقت انتخابات کرانے پر ایک شق موجود ہے جو صدر کی مدت کو بھی نا مکمل شمار کرتی ہے۔ لہذا صدر کے منصب کی مجموعی مدت میں توسیع کے واسطے اس طریقے کو لاگو کیا جا سکتا ہے"۔
باباجان کے مطابق حکمراں اتحاد نے پہلے ہی یہ ارادہ کر لیا تھا کہ اپوزیشن کو آئینی عدالت کا رخ کرنے سے روکا جائے جو ایردوآن کی صدارتی انتخابات میں ایک بار پھر نامزدگی پر پابندی عائد کرانا چاہتی تھی۔
ایردوآن 2014ء اور 2018ء میں ترکی کے صدر منتخب ہو چکے ہیں۔
باباجان کہتے ہیں کہ ایردوآن 2021ء کے اواخر یا 2022ء کے اوائل میں قبل از وقت انتخابات کی طرف جا کر ایک بار پھر نامزد امیدوار بن سکتے ہیں۔
-
ناگورنو قراباغ کے معاملے میں ترکی کی مداخلت سے خطرہ بڑھ رہا ہے: پومپیو
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے باور کرایا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع میں ترکی کی مداخلت سے خطے میں خطرات بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے ... بين الاقوامى -
ترکی کے بحری جہاز کے سبب یورپ جھنجھلاہٹ کا شکار، پابندیوں کا عفریت انقرہ کے سر پر
یورپی یونین کا سربراہ اجلاس آج جمعرات کے روز ہو رہا ہے۔ توقع ہے کہ اجلاس میں قبرص اور یونان کی جانب سے ترکی کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ سامنے آئے ... بين الاقوامى -
ناگورنوقراباغ میں لڑائی سے قبل ترکی سے آذربائیجان کو اسلحہ کی برآمدات میں 6 گنا اضافہ
ترکی نے متنازع پہاڑی علاقے ناگورنو قراباغ میں جاری لڑائی سے قبل اپنے اتحادی آذربائیجان کو اس سال اسلحہ کی برآمدات میں چھے گنا اضافہ کردیا تھا اور اس ... بين الاقوامى