امریکی محکمہ انصاف کے ایک جج نے ایران پر عائد معاشی پابندیوں کے باوجود ایران میں موجود لوگوں کے کاروبار چلانے میں مدد کرنے والے ایرانی شہری کو 23 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔
ایرانی شہری 33 سالہ سید سجاد شاہدین نے امریکی عدالت میں "PAYMENT 24" کے نام سے کمپنی چلانے کا اعتراف کر لیا تھا۔امریکی وزارت انصاف کے مطابق یہ کمپنی ایران میں رہنے والے شہریوں کو ایک فیس کے عوض امریکا میں آن لائن خریداری کرنے کی سہولت فراہم کرتی تھی۔
ایران میں قائم کمپنی نے جعلی دستاویزات، متحدہ عرب امارات کے انٹرنیٹ ایڈریس اور پے پال کے اکائونٹ کے ذریعے سے لاکھوں ڈالرز کا کاروبار کیا۔اس کمپنی کے ایران کے مختلف شہروں میں دفاتر ہیں اور کمپنی میں 40 افراد ملازمت پیشہ ہیں۔
امریکی قوانین کے تحت امریکا میں قائم کاروبار کے ذریعے سے ایران میں مقیم افراد کو فروخت نہیں کی جاسکتی ہے اور شاہدین کو 2018 میں اسی جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم کو رواں سال ہی امریکا منتقل کیا گیا تھا۔
امریکی سرکاری وکیل ایریکا مکڈونلڈ کا کہنا تھا کہ "شاہدین نے ایک ایسی کمپنی کا قیام عمل میں لایا تھا جس کے ذریعے سے امریکا کی ایران پر عاید پابندیوں کی دھجیاں اڑائی جاتی تھیں۔ ایسے اقدامات امریکی قوانین کے تحت جرم ہے اور ان سے ہمارے قومی مفادات کو نقصان پہنچتا ہے۔"
شاہدین نے اعتراف کیا کہ اس نے جعلی پاسپورٹس پر سینکڑوں 'پے پال' اکائونٹ بنائے جن کا ایڈریس ایران سے باہر کا فراہم کیا گیا۔ ان اکائونٹس سے کمپیوٹر سافٹ وئیر، لائسنز اور کمپیوٹر سرورز خریدے گئے۔
امریکی صدر نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایران پر پابندیوں کا سلسلہ سخت کر دیا ہے۔ پچھلے ہفتے کے دوران امریکا نے ایران کے 18 بڑے بینکوں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا ۔
-
نامعلوم ہیکروں کا ایران کے دو اہم سرکاری اداروں پر بڑے پیمانے پر سائبر حملہ
نامعلوم ہیکروں نے اس ہفتے ایرانی حکومت کے دو اہم اداروں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا ہے۔ایران کے ایک اعلیٰ عہدہ دار نے جمعرات کے روز ... بين الاقوامى -
ایران کا منجمد رقوم واگزار کرانے کے لیے عراق پر دباو
ایران نے امریکی پابندیوں کی وجہ سے منجمد ہونے والی رقوم کے حصول کے لیے عراق پر دبائو ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایران کے ... مشرق وسطی -
امریکا کی ایران کے18 بنکوں پر نئی اقتصادی پابندیاں
انسانی امور سے متعلق سرگرمیاں متثنیٰ مشرق وسطی