جرمن انٹیلی جنس کی مساجد میں ایرانی نیٹ ورک کی سرگرمیوں کی نگرانی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

انسداد دہشت گردی اور انٹلی جنس اسٹڈیز کے یورپی مرکز نے بتایا ہے کہ جرمن انٹیلی جنس نے مساجد اور شیعہ مراکز کے اندر بڑے پیمانے پر ایرانی نیٹ ورکس کی نگرانی کرنا شروع کی ہے۔ یہ نیٹ ورک جرمنی میں مذہبی مراکز اور مساجد میں ایرانی حکومت کی مداخلت اور اثرو نفوذ بڑھانے کا ذریعہ ہیں۔

مرکز نے جمعہ کے روز شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ ایران نے مالی امداد اور نظریاتی پولرائزیشن کے خفیہ عمل کے طور پر ان مراکز کے ذریعہ ایجنٹوں کو ملازمت دی ہے جو برلن کی سلامتی پر دور رس اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔

Advertisement

اس تحقیق میں جرمنی کے اندر ایرانی انٹیلی جنس سرگرمیوں کے بارے میں 10 جولائی 2020 کو جرمنی کی ایک خفیہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ "ہیمبرگ اسلامک سنٹر" جرمنی کا سب سے اہم ایرانی مرکز ہے۔ اس نے متعدد مساجد اور شیعہ تنظیموں کے اندر مواصلاتی نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے۔

العربیہ کی نامہ نگار راغدہ بہنام نے رپورٹ کےحوالے سے مزید کہا ہے کہ ایران مختلف قومیتوں کے شیعوں کو اپنے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے ، اور یورپ میں ایرانی ریاست کی بنیادی معاشرتی ، سیاسی اور مذہبی اقدار کو پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔

جرمنی میں 'رابطہ الاسلامی' مرکز بھی ایران کے توسیع پسندی کا بازو ہونے کا الزام عائد کرنے والی نمایاں ترین اداروں نمائندگی کرتا ہے ۔اس کی تشکیل 7 مارچ 2009 کو کی گئی تھی۔ اس کی چھتری تلے بہت سے مراکز شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے جرمنی میں ایک مرکزی ایرانی تنظیم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

انسداد دہشت گردی اور انٹلی جنس اسٹڈیز کے یورپی مرکز کی رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ المصطفیٰ سینٹر ان مراکز کو لبنان میں حزب اللہ کے لیے مالی اعانت کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

رابطہ اسلامی نے ہیمبرگ میں اسلامک سنٹر (IZH) کا دفاع کیا ہے۔جرمنی کی مسیحی ڈیموکریٹس اس مرکز پر پابندی کا خواہاں ہے۔ ایران میں اس گروپ کی قیادت سرکردہ ایک شیعہ رہ نما محمود خلیل زادہ کررہے ہیں۔ اس کے زیرانتظام فرینکفرٹ میں اسلامی ثقافت مرکز بھی قائم ہے جس ساتھ ایک مسجد 'مسجد امام علی' قائم ہے۔

جرمن آئینی تحفظ کے دفتر نے اگست 2020 میں "ہیمبرگ میں اسلامک سنٹر" کو ایک رپورٹ میں تہران کے سفارتخانے کے ساتھ مل کر کام کرنے والے ملاؤں کی حکومت کا ایک آلہ کار قرار دیا تھا۔ اس کی نگرانی کی ذمہ داری 2019 سے محمد ھادی مفتح کے سپرد ہے۔ ہادی مفتح قم میں 2018 تک اسلامی حوزہ کی سپریم کونسل کے ممبر تھے۔ .

اس مرکز کے سابقہ ڈائریکٹر آیت اللہ رضا رمضانی (2009-2018) ہیں جنھیں ایرانی رہ نما علی خامنہ ای نے اگست 2019 میں "اہل بیت بین الاقوامی کونسل" کا سکریٹری جنرل مقرر کیا تھا۔

ویب سائٹ "ولٹ" کے مطابق کرسچن ڈیموکریٹس کے پارلیمانی گروپ نے 20 مئی 2020 کو "حزب اللہ" سے اظہار یکجہتی کی وجہ سے مرکز اور اس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں