عالمی ادارہ صحت نے عمرہ مناسک کی ادائی کے دوران کرونا کی وبا کی روک تھام کے لیے سعودی عرب کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے مقدس مقامات زائرین کے لیے کھولنے عمرہ کی عبادت کی بحالی سے قبل اور اس کے بعد زائرین کے صحت وسلامتی کے تحفظ کے لیے غیرمعمولی اور تسلی بخش اقدامات کیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت سعودی قیادت کی طرف سے کرونا کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات اور وبا کی روک تھام کے لیے فوری اور موثر حکمت عملی پر مطمئن ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے چار اکتوبر کو کرونا وبا کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے عمرہ مناسک کی مرحلہ وار ادائی کا سلسلہ شروع کیا تھا۔
سعودی عرب کی حکومت نے پہلے مرحلے میں گنجائش کے صرف 30 فی صد عمرہ زائرین کو مناسک کی ادائی کی اجازت دی۔ 18 اکتوبر کو شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں گنجائش کا تناسب 75 فی صد کردیا گیا ہے جب تیسرے اور آخری مرحلے میں جلد ہی 100 فی صد عمرہ سروس بحال کردی جائے گی۔
حرمین شریفین کےانتظامی امور کے ذمہ دار ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ عمرہ مناسک کی بحالی اور مسجد حرام میں نمازیوں کی تعداد بڑھائے جانے کے بعد حرم شریف اور بیت اللہ میں صفائی کے عملے کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد حرام کے اندرونی اور بیرونی مقامات، مرکزی ہال گیلریوں اور مطاف کو صاف ستھرا اور معطر رکھنے کے لیے 4000 افراد پر مشتمل عملہ مقرر ہے۔ ان میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی شامل ہیں جو چوبیس گھںٹے کی بنیاد پر مسجد حرام کی نظافت اور عطر بیزی کے لیے کام کرتے ہیں۔ 4 ہزار ملازمین کی نگرانی پر 180سپروائزر مقرر ہیں۔ یہ گروپ تین الگ الگ وردویوں میں چوبیس گھںٹے اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ مسجد حرام کے اندر اور باہر کے مقامات کو دن میں 10 بار دھوتے ہیں اور صفائی کے لیے ماحول دوست بہترین اور اعلیٰ معیار کی اشیا استعمال کی جاتی ہیں۔
مسجد حرام میں قالینوں کی صفائی کے امور کے ڈائریکٹر جابر الودعانی نے بتایا کہ صفائی کے دوران روزانہ 60 ہزار لیٹر ماحول دوست مواد استعمال کیا جاتا ہے۔ صفائی کے لیے 100 آلات اور مشینیں استعمال کی جاتی ہیں اور 1200 لیٹر عطر چھڑکا جاتا ہے۔
الودعانی کاکہنا تھا کہ صحن مطاف، حجر اسماعیل، حجر اسو کو چھونے اور اس کی تطہیر، رکن یمانی، ملتزم،خانہ کعبہ کے اطراف میں قائم چوکیوں، میناروں اور دوسرے مقامات کی چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر صفائی کی جاتی ہے۔
-
احتیاطی تدابیر سے پہلوتہی،سعودی عرب میں کرونا وائرس کے کیس بڑھ سکتے ہیں: وزیرصحت
سعودی عرب میں حالیہ ہفتوں کے دوران میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے مگر اس کے باوجود سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق ... بين الاقوامى -
سعودی عرب: ڈھائی لاکھ تک مقامی عازمین کو 18اکتوبر سےعمرے کی اجازت
کرونا وائرس کی وَبا سے بچنے کے لیے روزانہ صرف 6 ہزار تک عازمین عمرہ کرسکتے ہیں بين الاقوامى -
معتمرین کرونا کی وبا سے مکمل محفوظ ہیں: حرمین انتظامیہ
الحرمین الشریفین کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ معتمرین میں کرونا کا کو کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ اللہ ... مشرق وسطی