یورپی یونین ترکی کو اسلحہ کی فروخت بند کرے: یونان کا مطالبہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

یونان نے یورپی یونین میں شامل اپنے اتحادی ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ ترکی کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی عاید کریں۔

یونان کی خبررساں ایجنسی اے این اے کے مطابق وزیر خارجہ نیکوس دیندیاس نے منگل کے روز جرمن ،ہسپانوی اور اطالوی وزرائے خارجہ کو ایک خط لکھا ہے۔اس میں انھوں نے ترکی کے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا ہے کہ اس کو ہتھیاروں کی فروخت بند کردی جائے۔

Advertisement

انھوں نے جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے نام خط میں برلن حکومت پر زوردیا ہے کہ ترکی کو آبدوزوں ، جنگی بحری جہازوں اور طیاروں کی برآمد بند کردی جائے۔

ایک سفارتی ذریعے کے مطابق یونانی وزیر خارجہ نے یورپی کمیشن کے نام الگ سے ایک خط لکھا ہے اور اس میں یورپی بلاک سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’ترکی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی پاداش میں اس کے ساتھ کسٹمز کے سمجھوتے کو معطل کردیا جائے۔‘‘ تاہم انھوں نے ترکی کی مبیّنہ خلاف ورزیوں کی وضاحت نہیں کی ہے۔

یورپی یونین کے لیڈروں نے گذشتہ ہفتے اپنے اجلاس کے اختتام پر ترکی کے بحرمتوسط میں یک طرفہ اقدامات اور اشتعال انگیزیوں کی مذمت کی تھی۔یورپی لیڈروں نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے اپنی پالیسی تبدیل نہ کی تو دسمبر میں آیندہ اجلاس میں اس کے خلاف تنظیم کی پابندیوں کے نفاذ پرغور کیا جائے گا۔

ترکی کا یونان اور یونانی قبرص کے ساتھ بحرمتوسط کے مشرقی حصے میں تیل اور گیس کی دریافت اور انھیں نکالنے کے معاملے پر شدید تنازع چل رہا ہے اور دونوں کے لیڈر ایک دوسرے کے خلاف تندوتیز بیانات جاری کررہے ہیں۔

یونان بحر متوسط کے مشرقی حصے پر ملکیت کا دعوے دار ہے جبکہ ترکی اس پر اپنی ملکیت کا حق جتلا رہا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ اس کو وہاں گیس اور تیل کی تلاش اور انھیں نکالنے کا حق حاصل ہے۔ترکی کی بحری افواج کا یونانی بحریہ سے گذشتہ ماہ بحرمتوسط میں فوجی مشقوں کے دوران میں ٹاکرا بھی ہوا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں