الجزائر کے صدر دفتر نے ہفتے کے روز بتایا کہ ملک کے صدر عبدالمجید تبون کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد رضاکار طور پر پانچ دنوں کے لیے قرنطینہ میں چلے گئے۔
ایک ٹویٹر پیغام کے ذریعے انھوں نے اہل وطن کو بتایا کہ وہ خیریت سے ہیں اور قرنطینہ کے مقام سے کام جاری رکھیں گے۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق الجزائر کے وزیر اعظم اور صدر کے دفتر میں خدمات سرانجام دینے والے متعدد اعلی عہدیداروں کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے آثار ملے تھے، جس کے بعد ایوان صدر کی طبی عملے نے صدر جمہوریہ کو تجویز دی کہ وہ 24 اکتوبر سے پانچ دن کے لیے رضاکارانہ طور پر خود کو الگ کر لیں اور روزمرہ دفتری امور قرنطینہ کے مقام سے ادا کریں۔
امتثالا لنصيحة الطاقم الطبي لقد دخلت في حجر صحي طوعي إثر إصابةإطارات سامية برئاسة الجمهورية والحكومة بكورونا. وأطمئنكم أخواتي وإخواني أنني بخير وعافية، وإنني أواصل عملي عن بعد إلى نهاية الحجر، متضرعا إلى المولى عز وجل أن يعافي جميع المصابين ويحفظ جزائرنا الحبيبة من كل بلاء.
— عبدالمجيد تبون - Abdelmadjid Tebboune (@TebbouneAmadjid) October 24, 2020
اس کے بعد صدر تبون نے ایک ٹویٹ میں اہل وطن کو اطمینان دلایا کہ وہ خیریت سے ہیں اور آن لائن روزمرہ امور سرانجام دیتے رہیں گے۔
گذشتہ روز الجزائر کی وزارت صحت نے 273 نئے کرونا وائرس کے کیسز کی تصدیق کی تھی جبکہ ملک کے مختلف حصوں میں کم سے کم نو افراد عالمی وبا کا شکار بنے۔.
کرونا مانیٹرنگ کمیٹی کے میڈیا آفس ترجمان نے بتایا کہ ملک میں اب تک 55630 افراد کرونا میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ 1897 اس کا شکار بن کر دنیا سے کوچ کر گئے۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 170 افراد کے صحت مند ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ اب تک اس مرض سے شفا پانے والوں کی تعداد 38788 ہو گئی ہے۔
الجزائر کے وزیر صحت عبدالرحمان بن بوزید نے جمعہ کے روز بتایا کہ ملک میں کرونا وائرس کے مثبت کیسوں اور ان کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تر دل اور سڑک حادثات میں زخموں کی تاب نہ لا کر فوت ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے میں سستی کی وجہ سے مستقبل میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافے کا مسلسل خوف برقرار ہے۔