سعودی عرب کے وزیر انصاف وليد بن محمد الصمعانی نے وثیقہ نویسی کے منصب پر سو خواتین کا تقرر کیا ہے۔ یہ خواتین قانونی علوم اور اسلامی شریعت کے علوم میں سند یافتہ ہیں-
سعودی خبررساں ادارے ’’ایس پی اے‘‘ کے مطابق وزیر انصاف نے یہ فیصلہ خواتین کو عدالتی سہولتیں فراہم کرنے کی پالیسی کے تحت کیا ہے۔
سیکڑوں خواتین کو وثیقہ جات کے اجرا کے لیے رجوع کرنا پڑ رہا تھا۔ اب تک اس شعبے پر مردوں کی اکثریت تھی۔ مملکت بھر میں تمام وثیقہ نویس مرد ہی تھے۔ پہلی بار سو وثیقہ نویس خواتین کا تقرر عمل میں لایا گیا ہے۔
وزارت انصاف نے حال ہی میں قانون، شریعت، سماج، انتظامیہ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ڈگریاں رکھنے والی متعدد حواتین کا تقرر کیا تھا۔
وزارت انصاف نے کہا ہے کہ’ وثیقہ نویس خواتین اتوار کو چارج سنبھالیں گی۔ انہیں ابتدا میں ایک سہ ماہی سپیشل کورس کرایا جائے گا‘۔
وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ ’وثیقہ نویس خواتین کا تربیتی پروگرام کثیر المقاصد ہے۔ ایک طرف تو انہیں وثیقہ نویسی کا نظریاتی ہنر سکھایا جائے گا دوسری جانب انہیں وثیقہ نویسی کی تربیت دی جائے گی۔ وثیقہ نویسی کی اہمیت، کارروائی اور خصوصیات سے بھی آگاہ کیا جائے گا‘-