افغانستان میں حکام کے مطابق منگل کی صبح خوست شہر میں پولیس کے مرکز کو گولہ بارود سے بھری ایک گاڑی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں دو پولیس اہل کار ہلاک اور کم از کم 21 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 14 سیکورٹی اہل کار اور 9 شہری شامل ہیں۔ افغانستان کا شہر خوست پاکستان کی سرحد کے نزدیک واقع ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملے کے بعد آتشی ہتھیاروں کے ساتھ جھڑپوں کا آغاز ہو گیا اور آخری خبریں آنے تک یہ سلسلہ جاری تھا۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق گولہ بارود سے بھری گاڑی کو خوست میں پولیس کی اسپیشل فورسز کے مرکز کے دروازے پر دھماکے سے اڑا دیا گیا۔
دھماکے کے بعد حملہ آوروں کے ایک گروپ نے مرکز پر دھاوا بولنے کی کوشش کی۔ اس دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے صحافیوں کو بتایا کہ 4 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا جب کہ دو نے ابھی تک لڑائی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
ابھی تک کسی فریق نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
ایسے وقت میں جب کہ ملک میں برسوں سے جاری تنازع پر روک لگانے کے لیے طالبان تحریک اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ،،، افغانستان میں گذشتہ چند ہفتوں کے دوران پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔