ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے معروف متنازع ڈچ سیاست دان گیرٹ وائیلڈرس کے خلاف فوجداری مقدمے کی درخواست دائرکردی ہے اور ان پر الزام عاید کیا ہے کہ انھوں نے سوشل میڈیا پر ان کی تضحیک کی ہے۔
نیدرلینڈز کی فریڈم پارٹی کے لیڈر گیرٹ وائیلڈرس مسلم مخالف نسل پرست سیاست دان کے طور پر مشہور ہیں۔انھوں نے ہفتے کے روز صدر ایردوآن کی تصویر والا ایک کارٹون پوسٹ کیا تھا اور اس کے ساتھ کیپشن میں لکھا تھا: ’’دہشت گرد‘‘۔سوموار کو انھوں نے ایک ڈوبتے جہاز کی تصویر پوسٹ کی،اس پر ترکی کا قومی پرچم لہرا رہا تھا اور اس کے ساتھ انھوں نے یہ لکھا تھا کہ’’بائی بائی@ آر ٹی ایردوآن ، ترکی کو نیٹو سے نکال باہر کرو۔‘‘
Bye bye @RTErdogan.
— Geert Wilders (@geertwilderspvv) October 26, 2020
Kick Turkey out of NATO! pic.twitter.com/OHHwxcQ76V
ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولو کے مطابق صدر ایردوآن کے وکلاء نے اس اشتعال انگیزی کے ردعمل میں منگل کے روز انقرہ میں پراسیکیوٹرز کے ہاں ایک قانونی درخواست دائر کی ہے اور اس میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ ترکی کی عدالتوں کو اس معاملے کی سماعت کا اختیار حاصل ہے کیونکہ ملک کے صدر کی توہین کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’اس جرم کا نہ صرف صدارتی نشست پر براجمان شخصیت کے خلاف ارتکاب کیا گیا ہے بلکہ اس سے ریاست کی سیاسی حکومت کے ڈھانچے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔‘‘
ان کا کہنا ہے کہ ’’وائیلڈرس کے تبصرے کو اظہار رائے کی آزادی کے طور پر نہیں دیکھا جاسکتا کیونکہ انھوں نے صدر ایردوآن کی عزت،وقار ،کردار اور شہرت پر حملہ کیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ترک حکام ماضی میں بھی گیرٹ وائیلڈرس کے توہین آمیز اور اشتعال انگیز بیانات اور حرکات کو ہدف تنقید بناتے رہے ہیں۔ترک وزیر خارجہ مولود شاوش اوغلو نے اتوارکو ایک بیان میں انھیں ’’ہارا ہوا نسل پرست‘‘ قرار دیا تھا جو ان کے بہ قول اسلام اور غیرملکیوں کے خلاف معاندانہ بیان بازی کے ذریعے نیدرلینڈز میں عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے ٹویٹر پر لکھا:’’اب وقت آگیا ہے کہ یورپ اپنے دھتکارے ہوئے نسل پرست ذہنیت کے حامل سیاست دانوں کو روکے۔‘‘
When truth spoken to their faces Europe's loser racists showed up again. Trying to exploit Islamophobia and xenophobia. Time has come to stop Europe’s spoiled politicians with fascist mindset.
— Mevlüt Çavuşoğlu (@MevlutCavusoglu) October 25, 2020
ترکی کی قوم پرست تحریک پارٹی کے لیڈر اور صدر ایردوآن کے اتحادی دولت بہیج علی نے ایک بیان وائیلڈرس کو دہشت گرد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ’’گہرے تاریک تعلقات‘‘ ہیں۔