کرونا کی وبا کے پیش نظر عمرہ مناسک کی ادائی پر عائد کردہ عارضی پابندی کے خاتمے کا تیسرا مرحلہ کل یکم نومبر بروز اتوار شروع ہو رہا ہے۔ مملکت کے بیرون سے آنے والے عمرہ زائرین کے لیے اس مرحلے کا آغاز اعلی ترین طبی معیار اور پروٹوکولز کے ساتھ ہو گا جن کا مقصد اللہ کے مہمانوں کی صحت اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
قومی کمیشن برائے حج و عمرہ اور مکہ مکرمہ کے چیمبر آف کامرس میں ہوٹلز کمیٹی کے رکن ہانی العمیری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ "دنیا بھر سے خواہش مند مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے عمرے کی تیاری کر رکھی ہے۔ اس سلسلے میں عمرہ ٹور پیکجز کو مقررہ ویب سائٹس کے ذریعے خریدا جا سکے گا۔ اس حوالے سے معتمر کے لیے فضائی سفر، آمد و رفت، ہوٹلز، کھانا پینا، اور عمرہ ٹور آپریٹر یا کمپنی کا مکمل انتخاب ممکن ہو گا۔
اس ضمن میں 531 سعودی عمرہ ٹور آپریٹر کمپنیاں موجود ہیں جو اللہ کے مہمانوں کے لیے بہترین خدمات پیش کرنے کے واسطے مصروف عمل ہیں۔ ان کے علاوہ تقریبا 6500 بیرونی عمرہ ایجنٹس اور دنیا بھر میں کروڑوں مسلمان ہیں۔ مزید یہ کہ عالمی سطح پر عمرہ پروگرامز کی بکنگ کے واسطے 32 ویب سائٹس اور پلیٹ فارمز ہیں۔ اس سلسلے میں تمام کمپنیوں کے کارکنان کے لیے طبی کورس مکمل کرائے جا چکے ہیں تا کہ معتمرین کی صحت و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے"۔
حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے سرکاری ترجمان ہانی حیدر کے مطابق پریذیڈنسی نے معتمرین اور نمازیوں کی واپسی کے تیسرے مرحلے کے آغاز کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس سلسلے میں حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات کا پیکج لاگو کر دیا گیا ہے۔
ہانی نے بتایا کہ کل اتوار کے روز سے یومیہ 20 ہزار معتمرین اور 60 ہزار نمازیوں کا استقبال کیا جائے گا۔ جنرل پریذیڈنسی نے معتمرین کے واسطے 600 برقی گاڑیاں اور 5000 وہیل چیئرز مختص کی ہیں۔ ان کی نگرانی 120 اہل کاروں کے ذمے ہو گی۔ ان لوازمات کی مسلسل سینی ٹائزیشن جاری رہے گی۔ پریذیڈنسی نے 33 ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو چوبیس گھنٹے مسجد حرام ، اس کے بیرونی صحنوں اور بیت الخلاء کے مقامات کی سینی ٹائزیشن پر کام کریں گی۔ اس دوران روزانہ 2500 لیٹر ماحول دوست کیمیائی مواد کا استعمال کیا جائے گا۔ اسی طرح 300 سے زیادہ خود کار آلات کا انتظام ہے جو سینسر کے ذریعے ہاتھوں کو سینی ٹائز کریں گے۔ ان میں یومیہ 1000 لیٹر مواد استعمال ہو گا۔
ہانی حیدر نے واضح کیا کہ انتظامیہ نے تیسرے مرحلے کے لیے معترمین اور نمازیوں کے داخل ہونے اور باہر نکلنے کے راستوں کو ترتیب دیا ہے۔ اس سلسلے میں احتیاطی اقدامات اور سماجی فاصلوں پر عمل درامد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ مسجد حرام میں آنے والوں کو ماسک پہننے، ہاتھوں کو سینی ٹائز کرنے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے، اپنا خصوصی مصلی ساتھ لانے اور بچوں کو اپنے ہمراہ نہ لانے کی پابندی کرنا لازم ہو گی تا کہ معتمرین اور نمازیوں کی صحت و سلامتی کا تحفظ ممکن ہو سکے۔
-
بیرون ملک سے عمرہ زائرین کی آمد کا آغاز کل اتوار سے ہوگا
کرونا وبا کے خطرے کے پیش نظر عمرہ مناسک کی ادائی پر عاید کردہ عارضی پابندی کے خاتمے کا تیسرا مرحلہ کل یکم نومبر بہ روز اتوار سے شروع ہو رہا ہے۔بیرون ... بين الاقوامى -
بیرون ملک سے عمرہ زائرین کے لیے کونسی شرائط پورا کرنا لازم ہو گا؟
سعودی کمپنی عمرہ پیکج میں طے کردہ خدمات کی فراہمی کی نگرانی کرے گی بين الاقوامى -
مکہ معظمہ میں 1800 ہوٹل عمرہ زائرین کے استقبال کے لیے تیار
عمرہ مناسک کے تیسرے مرحلے کے صحت پروٹوکول کی تفصیلات مشرق وسطی