روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ماسکو نے امریکا میں منعقدہ انتخابات کے نتیجے میں نئے منتخب ہونے والے صدر کے ساتھ تعاون کے ضمن میں کوئی بلند توقعات وابستہ نہیں کی ہیں۔
انھوں نے منگل کے روز امریکا میں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’روس امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کرے گا اور تعمیری تعاون کے لیے تیار ہوگا۔‘‘البتہ ان کا کہنا ہے کہ ماسکو دوطرفہ تعلقات کے امکانات کے جائزے میں حقیقت پسندی سے کام لے رہا ہے۔
دریں اثناء امریکا کے محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے قائم مقام سیکریٹری ( وزیر) چڈ وولف نے ایک نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ روس اور ایران ایسے ممالک کے سائبر حملوں کے باوجود امریکا کا انتخابی نظام مضبوط ہے۔انھوں نے ان دونوں ممالک پر سائبر حملوں کے ذریعے امریکی ووٹروں کا ڈیٹا چرانے کی کوشش کا الزام عاید کیا ہے۔
انھوں نے کہا:’’ہمیں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ کوئی غیرملکی کردار ان انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عمل پراثرانداز ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے لیکن ہم ہائی الرٹ ہیں۔‘‘
امریکا میں انتخابات کی سکیورٹی کی ذمے دار سائبر اورانفرااسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کرس کربس نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ووٹنگ کے نتائج محفوظ ہوں گے۔صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج منگل کی شب یا بدھ کی صبح متوقع ہیں۔
تاہم انھوں نے خبردار کیا ہے کہ ’’لوگوں کے پاس اب بھی انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے یا ووٹنگ ٹیکنالوجی میں نقب لگانے کا وقت ہے۔نیز انتخابات پر عوام کا اعتماد مجروح کرنے کے لیے دوسرے واقعات یا سرگرمیاں بھی انجام دی جاسکتی ہیں۔اس لیے میں تمام امریکیوں سے یہ کہوں گا کہ وہ ضبط وتحمل کا مظاہرہ کریں اور ہر قسم کی سنسنی خیزی یا غیر مصدقہ دعووں کو شک کی نظر سے دیکھیں۔‘‘