سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن 2030 منصوبے اور خواتین کے حقوق کی پاسداری کے عہد کے تحت انسانی حقوق کمیشن نے پیر کے روز "میراث اور عورت کا شرعی حق" کے عنوان سے ایک مباحثے کا انعقاد کیا۔
مباحثے کی صدارت انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عواد العواد نے کی۔ علاوہ ازیں متعدد شرعی اور قانونی ماہرین نے مباحثے میں شرکت۔ اس کا مقصد ایسے حلوں کو زیر غور لانا ہے جن کے ذریعے عورت کو شرعی میراث میں اس کے حق کا حصول یقینی بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر العواد نے باور کرایا کہ اس سیشن کا مقصد عورت کی شرعی میراث کے حق کی حفاظت کرنا ہے اور ایسی سفارشات پیش کرنا ہے جن سے معاشرے میں میراث کے حوالے سے عورت کے شرعی، سماجی اور انتظامی حق کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیشن میں عورت کو میراث سے محروم کرنے کی صورتیں زیر بحث آئیں۔ ان کے علاوہ اس نوعیت کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا زیادہ شکار ہونے والے خواتین کے طبقے کا جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی ان وجوہات پر بھی گور کیا گیا جن کے سبب خواتین میراث میں اپنے حقوق سے دست بردار ہو جاتی ہیں۔
العواد نے باور کرایا کہ ان کا کمیشن مملکت میں بنا کسی استثنا انسانی حقوق کے تمام پہلوؤں پر کام کر رہا ہے۔
-
وزیر قانون کی ہدایت پر 100 خواتین بطور وثیقہ نویس تعینات
سعودی عرب کے وزیر انصاف وليد بن محمد الصمعانی نے وثیقہ نویسی کے منصب پر سو خواتین کا تقرر کیا ہے۔ یہ خواتین قانونی علوم اور اسلامی شریعت کے علوم میں ... بين الاقوامى -
خوشخبری: سعودی عرب میں شہری انجمن برائے خواتین کا قیام
سعودی خواتین کے لیے مملکت کے 2030 ویژن میں شرکت کو یقینی بنانے کی غرض سے ’’شہری انجمن برائے خواتین مستقبل‘‘ تشکیل دینے کا ... بين الاقوامى -
سعودی عرب میں خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کی عدالتی تحقیقات
سعودی عرب کی انسانی حقوق کونسل نے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں خواتین کو وراثت میں ان کے آئینی اور شرعی حقوق سے محروم کیے جانے کے بعض واقعات کی عدالتی ... مشرق وسطی