امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔ دوسری طرف ڈیموکریٹک پارٹی کی خاتون لیڈر اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدارتی انتخابات کے نتائج ان کی مرضی کے برعکس آئے تو وہ ایوان نمائندگان میں مداخلت کریں گی۔
پیلوسی نے کہا کہ اگر ڈیموکریٹک قیادت کے ہاں انتخابات کے نتائج ان کی مرضی کے خلاف آئے تو سنہ 2020 کے صدارتی انتخابات کے بارے میں فیصلہ کرنے کو تیار ہیں۔
کل منگل کے روز ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے ریپبلیکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈروں نے اپنی اپنی جیت کے دعوے کیے ہیں، تاہم حتمی طور پر صدر ٹرمپ اور ان کے حریف جو بائیڈن کے درمیان سخت مقابلے کی اطلاعات ہیں اور کوئی ایک امیدوار فیصلہ کن کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے۔
ایوان نمائندگان صدارتی انتخابات میں مداخلت کرسکتا ہے مگر ماضی میں ایسا شاذ ونادر ہی ہی ہوا۔ اگر کوئی ایک امیدوار واضح کامیابی حاصل نہیں کرسکتا تو ایوان کے ارکان تمام ریاستوں سے ایک ایک ووٹ دے سکتے ہیں۔
یہ قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز امریکی صدارتی انتخابات میں براہ راست ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ گذشتہ روز 10 کروڑ لوگوں نے ڈاک اور رائے دہی کے ذریعے اپنے ووٹ ڈالے۔ کرونا کی وبا کی وجہ سے اس بار صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ ڈاک کے ذریعے کرانے پر زور دیا گیا تھا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار معمولی فرق کے ساتھ 47 فی صد اور صدر ٹرمپ 46 فی صد ووٹ لینے میں کامیاب رہے
-
جوبائیڈن افریقی نسل کو استعمال کر رہے ہیں، نتائج میں تاخیر ہوسکتی ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ افریقی نسل کے امریکیوں کو اپنی جیت کی یقینی بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ... بين الاقوامى -
روس امریکا سے صدارتی انتخابات کے بعد تعمیری تعاون کو تیار ہے: وزیر خارجہ لاروف
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ماسکو نے امریکا میں منعقدہ انتخابات کے نتیجے میں نئے منتخب ہونے والے صدر کے ساتھ تعاون کے ضمن میں کوئی بلند ... بين الاقوامى -
جوزف بائیڈن صدر امریکا منتخب ہونے کے بعد فلسطینیوں کی مالی امداد بحال کردیں گے
واشنگٹن میں پی ایل او کا دفتر اور مشرقی القدس میں امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھول دیا جائے گا: کمالا ہیرس مشرق وسطی