سعودی عرب کے ڈاکٹروں نے ایک پاکستانی شہری کے دماغی ٹیومر کا انتہائی پیچیدہ علاج منفرد انداز میں کامیابی سے کر کے اپنی طبی مہارت اور صلاحیت کو ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں کنگ عبد اللہ میڈیکل سٹی کی صحت اسمبلی کی مربوط میڈیکل ٹیم نے بیس سالہ ایک پاکستانی کا آپریشن کر کے ٹیومر کو نکال دیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ آپریشن کےاس عمل کے دوران مریض اینستھیزیا کی حالت میں مکمل طور ہوش میں تھا۔ آپریشن کےعمل میں مریض اور ڈاکٹروں کے درمیان بات چیت بھی ہوئی اور یہ بات چیت اس کی اپنی مادری زبان میں ہوئی۔
میڈیکل ٹیم نے وضاحت کی کہ ایک مریض نے دماغ میں شدید تکلیف کی شکایت کی اور بتایا کہ اسے بہت زیادہ اور طویل عرصے سے سر میں درد ہے۔ معائنے کے بعد پتا چلا کہ مریض کے دماغ میں ٹیومر ہے اور اسے آپریشن کے ذریعے ہی نکالا جاسکتا ہے۔ اس کے پاس موجود میڈیکل ٹیسٹوں کی رپورٹس سے دماغ کے بائیں حصے میں ٹیومر کی موجودگی کو ثابت کر رہے تھے۔
چونکہ یہ دماغی ٹیومر دماغ کے ایک ایسے حصے میں تھا جس کا تعلق انسان کی حرکت اور بول چال سے ہے۔ اس لیے مریض کو بے ہوش نہیں کیا گیا۔ یہ سرجری دماغی اور اعصابی امراض کے ماہر ڈاکٹر محمد غازی عبدہ کی نگرانی میں انجام دی گئی۔ جب کہ ڈاکٹر محمد سید الاھل اور ڈاکٹر اسامہ شمس نے معاونت کی۔
برین ٹیومر کی سرجری کا عمل 6 گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران مریض کے ساتھ مسلسل بات چیت کی جاتی رہی اور اس کی جسمانی نقل وحرکت چیک کی جاتی رہی ہے۔
-
سعودی عرب: بچی کا دل سینے سے باہر نکال کردوبارہ اپنی جگہ رکھنے کی کامیاب سرجری
سعودی عرب میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ایک ایسی پیچیدہ اور مشکل سرجری کا عمل کامیابی سے انجام دیا ہے جس نے سعودی ماہرین طب کی مہارت اور ان کی صلاحیتوں کو ... ایڈیٹر کی پسند -
فرانس میں سعودی سرجن کی اعصابی سرجری سے نفرت محبت میں کیسے بدلی
''سعودی جہاں ہوتے ہیں بارش کی طرح ہوتے ہیں جو برستے ہیں تو ہرایک کو نفع دیتے ہیں' ۔ یہ الفاظ فرانس میں مقیم ایک سعودی سرجن ڈاکٹر ھانی الجھنی کے ... بين الاقوامى -
سعودی ڈاکٹرکی سرجری کے شعبے میں ایجادات کے دنیا میں چرچے
سعودی عرب میں موٹاپے کے ایک سرجن نے شاہ عبدالعزیز یونیورسٹی کی سائنسی ٹیم کی قیادت کرتےہوئے سرجری کے عالمی موجودین میں اپنا شامل کرانے میں کامیابی ... مشرق وسطی