سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے یمن جنگ کی وجہ سے جرمنی کی جانب سے سعودی عرب پر اسلحہ کی برآمد پر پابندی عاید کرنے کی تجویز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے پاس کئی دوسرے ممالک سے ہتھیاروں کی خریداری کا آپشن موجود ہے۔
جرمن نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے الجبیر نے کہا کہ یمن جنگ کی وجہ سے سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت روکنے کا خیال غیر منطقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں جنگ ایک جائز اور آئینی جنگ ہے جسے ہمیں لڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب متعدد ممالک سے اسلحہ خرید سکتا ہے اور ایسا ہوتا رہا ہے۔
چانسلر انجیلا مرکل کی سربراہی میں قائم جرمن حکمراں اتحاد نے مارچ 2018 میں ایک معاہدہ کیا تھا جس میں یمن جنگ میں براہ راست حصہ لینے والے ممالک کو اسلحہ کی برآمدات روکنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
-
سابق ایرانی صدر سعودی عرب کے ساتھ تنازع کے خاتمے کے لیے پر امید
’’اختلافی نکتے کے مقابلے میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان بہت سے معاملات مشترک ہیں‘‘ بين الاقوامى -
سعودی عرب: V20 سمٹ آف ویلیوشن اختتام پذیر
سعودی عرب کی میزبانی میں میں منعقد ہونے والا 'V20 سمٹ آف ویلیوشن' کانفرنس گذشتہ منگل کے روز اختتام پذیر ہو گیا تھا۔ سمٹ میں مختلف انسانی اقدار کے ... بين الاقوامى -
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کا کردار قابل تحسین ہے: یورپی عہدیدار
یورپ میں انسداد دہشت گردی کے امور کے کوآرڈینیٹر نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ یورپی عہدیدار ... بين الاقوامى