سعودی عرب نے شہریوں کی کم سے کم اجرت تین ہزار ریال (800 ڈالر) ماہانہ سے بڑھا کر چار ہزار ریال (1066 ڈالر) کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے بدھ کو سعودی شہریوں کی کم سے کم اُجرت میں 33 فی صد اضافے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کا آج سے پانچ ماہ کے بعد اطلاق ہوگا۔تاہم اس نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ فیصلہ کس تاریخ سے نافذ العمل ہوگا۔
وزارت نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی کمپنی کا ملازم کوئی سعودی شہری نئی وضع کردہ کم سے کم اُجرت سے بھی کم ماہانہ تن خواہ وصول پائے گا تو اس کو کمپنی کے سعودی شہریوں کے لیے مختص ملازمتوں کے کوٹا میں شمار نہیں کیا جائے گا۔
اس نے مزید کہا ہے کہ اگر کوئی سعودی ملازم یا ورکر تین ہزار اور چار ہزار ریال کے درمیان ماہانہ تن خواہ وصول کرے گا تو اس کو کمپنی کا نصف ملازم شمار کیا جائے گا۔
وزارت کے اس نئے فیصلے کا جزوقتی کام یا ملازمت کرنے والے سعودی طلبہ پر بھی اطلاق ہوگا یا جو لوگ اپنی دیگرمصروفیات کے مطابق من پسند اوقات میں اُجرت پر کام کرتے ہیں تو ان پر بھی اس نئے ضابطے کا اطلاق ہوگا۔
اس فیصلے کا مقصد زیادہ سے زیادہ سعودی شہریوں کو نجی شعبے میں کام کی جانب راغب کرنا اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی ملازمت کے حقوق کو یقینی بنانا ہے۔وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے مزدور کی کم سے کم اُجرت بڑھانے کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب سعودی عرب دنیا کی بیس بڑی معیشتوں پر مشتمل گروپ 20 کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کررہا ہے۔