امریکا کے منتخب صدر جو بائیڈن نے اپنی نئی انتظامیہ میں بعض ناموں کا انکشاف کیا ہے۔ اس سلسلے میں بائیڈن نے الیخاندرو مایورکاس کو داخلہ سیکورٹی کے وزیر کے طور پر چُنا ہے۔ وہ اس منصب پر فائز ہونے والے پہلے کیوبائی نژاد امریکی ہوں گے۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں قانونی بیورو کی ڈپٹی چیف آف اسٹاف کے طور پر ریما دودین کا نام منتخب کیا ہے۔ اس طرح وہ امریکی انتظامیہ میں پہلی عرب نژاد امریکی خاتون ہوں گی۔
ریما دودین نسلا فلسطین بالخصوص مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تعلق رکھتی ہیں۔ امریکا کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی عرب نژاد خاتون اس عہدے پر کام کریں گی۔
ریما نے 2002ء میں کیلی فورنیا یونیورسٹی سے اکنامکس اور پولیٹیکل سائنس میں گریجویشن کیا۔ بعد ازاں انہوں نے الینوے یونیورسٹی کی لاء فیکلٹی میں داخلہ لے لیا اور 2006ء میں فارغ التحصیل ہوئیں۔
ریما دودین اس وقت جو بائیڈن کی ٹیم میں رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ ایک ڈیموکریٹک سینیٹر کی معاون کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے پارٹی میں مشیر اور ریسرچ ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
دوسری جانب پیر کے روز داخلہ سیکورٹی کی وزارت کے قائد کے طور پر مقرر کیے جانے والے الیخاندرو مایورکاس امریکا میں پہلے مہاجر اور لاطینی نژاد شخص ہیں جو اس منصب پر فائز ہوئے ہیں۔
مایورکاس کیوبائی نژاد امریکی ہیں۔ وہ 1960ء میں اپنے والدین کے ساتھ کیوبا سے بطور پناہ گزین امریکا پہنچے تھے۔
سابق صدر بارک اوباما کی دوسری مدت صدارت میں مایورکاس نے داخلہ سیکورٹی کے نائب وزیر کے منصب پر فرائض انجام دیے تھے۔ وہ مذکورہ وزارت میں شہریت اور ہجرت سے متعلق خدمات کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
اسی طرح مایورکاس نے امریکی وکیلوں کے 240 معاونین کی ٹیم کی بھی قیادت کی جنہوں نے کئی فوجداری اور شہری مقدمات کی نمائندگی کی۔ ان میں امریکا کی تاریخ کے سب سے بڑا منی لانڈرنگ کیس ، وفاقی محصولات کی چوری اور ہالی ووڈ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس شامل ہے۔
مایورکاس نے کیلی فورنیا یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ اپنے تقرر کے اعلان کے بعد ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ "میں بہت کم عمر تھا تو اس وقت امریکا نے مجھے اور میرے گھرانے کو پناہ دی تھی .. اور آج داخلہ سیکورٹی کی وزارت سنبھالنے کے لیے میری نامزدگی ہوئی ہے تا کہ میں تمام امریکیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا اعزاز حاصل کر سکوں اور ان کو اور ان کے پیاروں کے لیے بہتر زندگی کی تلاش میں کام آ سکوں"۔