اسرائیل نے جنوب ایشیائی ملک بھوٹان سے سفارتی تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا ہے۔دونوں ملکوں کے حکام نے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اسرائیلی سفیر کی اقامت گاہ پر ہفتے کے روز منعقدہ ایک تقریب میں اس ضمن میں سمجھوتے پردست خط کیے ہیں۔
اسرائیلی اخبار ہآرتز کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ گابی اشکنازی نے بھوٹان کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے اور اس کو اسرائیل کے ایشیا میں بڑھتے ہوئے تعلقات کے لیے ایک اہم سنگ میل قراردیا ہے۔
انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دائرہ کار بڑھتا جارہا ہے۔انھوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ بھوٹان کے شاہ آیندہ سال اسرائیل کا دورہ کریں گے اور وہ ان کا خیرمقدم کریں گے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ گابی اشکنازی نے بھوٹانی ہم منصب ٹانڈی درجی سے بات چیت کی ہے اور انھوں نے آبی انتظام ، زراعت اور حفظان صحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی بھوٹان کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے اور اس کو امن سمجھوتوں کا ثمر قرار دیا ہے۔ان کا اشارہ امریکا کی ثالثی میں حال ہی میں چار عرب ممالک سے تعلقات استوار کرنے کے لیے طے شدہ سمجھوتوں کی جانب تھا۔انھوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے خواہاں بعض دوسرے ممالک سے بھی رابطے میں ہیں۔
کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع بھوٹان میں بدھ مت مذہب کے پیروکاروں کی اکثریت آباد ہے اور یہ بھارت اور چین کے پڑوس میں واقع ہے۔اس کے اب تک یورپی یونین سمیت دنیا کے صرف تریپن ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار ہیں۔