ایران میں جبری اعترافات کی بنیاد پر پھانسیاں، اقوام متحدہ کی جانب سے مذمت

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

اقوام متحدہ میں بدھ کے روز ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں ایرانی نظام کی جانب سے جبری اعترافات کی بنیاد پر لوگوں کو سزائے موت دیے جانے کو مذموم عمل قرار دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ سال آزاد اور شفاف صدارتی انتخابات کے اجرا کی ضمانت دے۔ ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا ہے کہ قیدیوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات سے اجتناب کے لیے جیلوں کے اندر کے حالات کو درست کیا جائے۔

Advertisement

اسی طرح بین الاقوامی ادارے نے تہران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وسیع پیمانے پر گرفتاریوں اور جبری حراستوں کا سلسلہ روک دے۔ ادارے نے قیدیوں کے گھر والوں یا وکیل کو پیشگی اطلاع دیے بغیر سزائے موت پر عمل درامد کی مذمت کی۔

اقوام متحدہ نے ایرانی نظام کی جانب سے بچوں کے خلاف سزائے موت پر دستخط کا سلسلہ جاری رہنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمشنر میشیل بیشلے نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ ہفتے کے اختتام پر ایران میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے صحافی روح اللہ زم کو پھانسی دیے جانے پر انہیں دھچکا پہنچا۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ سزائے موت پر انحصار کا سلسلہ ختم کر دے۔

مقبول خبریں اہم خبریں