کل سوموار کے روز امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کو' COVID-19' ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی۔ جوبائیڈن کو کرونا ویکسین لگانے کا عمل ٹیلی ویژن کیمروں کے ذریعے براہ راست دکھایا گیا۔
اس موقعے پر جو بائیڈن نے کہا کہ ویکسین ہمارے لیے وبائی امراض سے نجات پانے کی ایک بہت بڑی امید ہے۔ انہوں نے امریکیوں سے چھٹیوں کے دوران قواعد کی پابندی کرنے اور غیر ضروری سفر سے گریز پر زور دیا۔
بائیڈن کو ڈیلاویر کے نیوارک کے ایک اسپتال میں فائزر بائونک ویکسین کی ایک خوراک دی گئی۔ بائیڈن کی ٹیم نے بتایا کہ نو منتخب صدر کی اہلیہ جل کو بھی پیر کو ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی۔
الرئيس الأميركي المنتخب جو #بايدن يتلقى اللقاح الخاص بـ #كورونا
— ا لـ ـعـ ـر بـ ـيـ ـة (@AlArabiya) December 21, 2020
#العربية pic.twitter.com/Jbqe3DrTnb
جوبائیڈن نے انجیکشن لگوانے کے فورا بعد کہا میں ایسا اس لیے کررہا ہوںتاکہ لوگوں کو بھی ویکسین لگوانے کی ترغیب ملے، جب ویکسین وافرمقدار میں موجود ہوگی تو لوگوں کو اسے لگوانے میں تیار رہنا ہو گا۔ یہ کوئی پریشانی والی بات نہیں۔
انہوں نے سائنس دانوں اور طبی عملے کی کاوشوں کا شکریہ ادا کرتے ہووئے کہا کہ ماہرین نے یہ ممکن بنایا۔ انہوں نے صف اول میں کام کرنے والے کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ حقیقی ہیرو ہیں۔ انہوں نے ویکسین تیار کرنے میں معاونت ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔
جمعہ کے روز جوبائیڈن کی ٹیم نے اطلاع دی کہ نو منتخب نائب صدرکملا ہیرس کو اگلے ہفتے کرونا ویکسی کی خوراک دی جائے گی۔ 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد بائیڈن کو حفاظتی عمل کو یقینی بنانے کے لیے ویکسین کی دوسری خوراک دی جائے گی۔ امریکی نائب صدر مائک پینس کو جمعہ کے روز یہ ویکسین دی گئی۔