برطانیہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کی تیار کردہ کووِڈ-19 کی ویکسین کے عام استعمال کی منظوری دے دی ہے۔وہ دنیا میں پہلا ملک ہے جس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی وزارت صحت نے بدھ کواطلاع دی ہے کہ ’’حکومت نے ادویہ اور تحفظ صحت کی مصنوعات کی ریگولیٹری ایجنسی کی سفارش پر آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرا زینیکا کی تیار کردہ کووِڈ-19 کی ویکسین کی استعمال کے لیے منظوری دے دی ہے۔‘‘
آسٹرا زینیکا کے چیف ایگزیکٹو پاسکال سریٹ نے کہا ہے کہ ’’ان کی تیارکردہ ویکسین کو کووِڈ-19 کی نئی شکل کے پھیلنے کے خلاف بھی مؤثر ہونا چاہیے۔‘‘
برطانیہ اور جنوبی افریقا میں حال ہی میں کرونا وائرس کی نئی قسم ظہور پذیر ہوئی ہے۔اس کے بارے میں حکومت اور سائنس دان یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ چین سے جنم لینے والے وائرس کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔ چناں چہ اس سے محفوظ رہنے کے لیے حفظ ماتقدم کے طور پر دنیا کے بہت سے ممالک نے برطانیہ کے ساتھ فضائی روابط منقطع کررکھے ہیں۔
آسٹرا زینیکا اور کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے والی دوسری دوا ساز کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ اس نئی قسم کے اثرات کا مطالعہ کررہے ہیں اور انھیں توقع ہے کہ ان کی ویکسین اس نئی شکل کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہوں گی۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کووِڈ-19 کی ویکسین کی منظوری کو ’’برطانوی سائنس کی فتح‘‘قرار دیا ہے۔
It is truly fantastic news - and a triumph for British science - that the @UniofOxford /@AstraZeneca vaccine has been approved for use.
— Boris Johnson (@BorisJohnson) December 30, 2020
We will now move to vaccinate as many people as quickly as possible. pic.twitter.com/cR4pRdZJlT
برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک کا کہنا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرا زینیکا کی کووِڈ-19 کی ویکسین آیندہ موسم بہار تک کرونا وائرس سے بچ نکلنے کا ایک راستہ مہیا کرے گی اور تب تک ہزاروں افراد کو اس مہلک وائرس سے محفوظ کر لیا جائے گا۔