سعودی عرب میں سنہری ریت نے صحرا کو نخلستان بنا دیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے وسط میں واقع ایک وادی اپنی ہمہ نوعی قدرتی خصوصیات کی بدولت سیاحوں کی خاص توجہ کا مرکز رہتی ہے۔ وادی وسط سرسبز درختوں، نباتات میں ڈھکی ہونے کے ساتھ سنہرے رنگ کی ریت اور اطراف میں پہاڑوں کی وجہ سے قدرتی حسن کی جادو نگری کا منظر پیش کرتی ہے۔

وادی وسط میں ایک مقام کو' فیاض ام حزم' کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ القصیم کے علاقے میں واقع ایک گائوں ہے جو موسم بہار میں سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز رہتا ہے۔ یہ علاقہ ایک ساتھ صحرا، ریت کے ٹیلوں پر مشتمل ایک وسیع علاقہ ہے جو سیاحت کے لیے آنے والے نوجوانوں کے لیے غیر معمولی کشش رکھتا ہے۔

ایک مقامی فوٹو گرافر دخیل الموسیٰ‌ نے اس علاقے کی خوبصورتی کے چند مناظر اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیے ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے دخیل نے کہا کہ اس نے بہت سے علاقوں کی تصاویر بنائیں نگر فیاض ام حزم کی خوبصورتی کی مثال نہیں ملتی۔ اس نے کہا کہ یہ ایک وادی ہے جس کی سنہری ریت میں بلا کی کشش ہے۔ خاص طورپر جب تازہ تازہ بارش ہو تو اس علاقے سر سبزی، شادابی اور چمک دھمک اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس نے کہا کہ فیاض ام حزم کا علاقہ سعودی قوم کے لیے اللہ کے دیے ہوئے قدرتی عطیات میں سے ایک نعمت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سعودی فوٹو گرافرکا کہنا تھا کہ ام حزم ایک چھوٹا قصبہ مگر بڑا اور اہم سیاحتی مقام ہے۔ اس جت جنوب مشرق میں القصیم کا علاقہ واقع ہے۔ یہاں پر پانی کا ایک قدیم کنواں ہے جسے صدیوں سے لوگ اپنے اور مویشیوں کے لیے پانی نکالتے ہیں۔ اس کے اطراف میں حزم کی پہاڑیاں واقع ہیں۔

اس کے مشرق میں المذنب کا علاقہ ہے اور مغرب میں الغاط گورنری واقع ہے۔ مشرق میں صعایق اور جنوب میں الشماسیہ گورنری جلوہ گر ہے۔ سنہ 1345ھ کو شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمان آل سعود رحمہ اللہ کے حکم سے پہلی نقل مکانی اس علاقے کی طرف کی گئی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں