متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد بدھ کو پہلی مرتبہ ساڑھے تین ہزار سے زیادہ نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔منگل کے روز یواے ای میں کووِڈ-19 کے 3491 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی تھی۔
یو اے ای کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹے میں کووِڈ-19 کے 3506 نئے کیسوں کا اندراج کیا گیا ہے،پہلے سے اس مہلک وائرس کا شکار 3746 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں اور مزید چھے مریض چل بسے ہیں۔اس طرح اب یو اے ای میں کووِڈ-19 کا شکار ہوکر وفات پانے والوں کی تعداد 762 ہوگئی ہے۔
اماراتی حکام کے مطابق ملک میں یکم جنوری کے بعد سے کروناوائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ جاری ہے۔اس کے ساتھ ملک میں ویکسی نیشن کی مہم بھی زورشور سے جاری ہے اور شہریوں اور مکینوں کو مفت کووِڈ-19 کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔
یواے ای دنیا بھرمیں اب تک کرونا وائرس کی ویکسین کی تقسیم کی شرح کے اعتبار سے پہلے نمبر پرہے۔ملک بھر میں کووِڈ-19 کی ویکسین کی 20 لاکھ سے زیادہ خوراکیں تقسیم کی جاچکی ہیں۔اس طرح یو اے ای میں ہر 100 افراد میں 19۰04 فی صد کو ویکسین کے انجیکشن لگائے جاچکے ہیں۔
اس خلیجی عرب ملک میں شامل سات میں سے چھےامارتوں میں ویکسین لگانے کے لیے خصوصی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔یو اے ای کے مکین اور شہری دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کی ایپ یا اس کے ٹال فری نمبر 800342 کے ذریعے ویکسین لگوانے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کراسکتے ہیں۔
یو اے ای کی 99 لاکھ آبادی میں سے ہرسو افراد میں ویکسین کی 1۰16 خوراکیں تقسیم کی جاچکی ہیں۔وہ شہری آبادی کے لیے ویکسین کی دستیابی کے اعتبار سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔
یواے ای میں چین کی قومی دواساز فرم سائنو فارم کی تیارکردہ ویکسین شہریوں اورمکینوں کو مفت لگائی جارہی ہے۔ البتہ امارت دبئی میں فائزر اور بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووِڈ-19 کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔دبئی نے گذشتہ ہفتے ویکسین لگانے کے لیے ساتواں مرکز قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس کی حکومت اس سال کے آخر تک اپنی 70 فی صد آبادی کو ویکسین لگانا چاہتی ہے۔