سعودی عرب میں امریکا کی دوا ساز فرم فائزر کی کووِڈ-19 کی ویکسین کی آمد میں تاخیر ہوگئی ہے۔اس کے پیش نظرویکسین لگوانے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کرانے والوں کے شیڈول پرنظرثانی کی گئی ہے۔
سعودی وزارتِ صحت نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’جن لوگوں نے فائزر کی ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کرایا تھا،ان کی تاریخیں آگے بڑھائی جارہی ہیں کیونکہ فائزر کی فیکٹری میں پیداوار کی معطلی کی وجہ سے سعودی عرب اور دنیا کے دوسرے ممالک کو ویکسین کی ترسیل میں تاخیرہو گئی ہے۔‘‘
اس نے مزید کہا ہے کہ جو لوگ ویکسین کی دوسری خوراک لگوانا چاہتے ہیں،انھیں ایس ایم ایس کے ذریعے نئی تاریخوں کے بارے میں مطلع کردیا جائے گا لیکن وزارت نے وضاحت کی ہے جن لوگوں کو موبائل فون پر کوئی پیغام موصول نہیں ہوتا، وہ پہلے سے طے شدہ تاریخ کے مطابق اپنے مقررہ ویکسی نیشن مرکز پر چلے جائیں اور وہاں سے دوسری مرتبہ ویکسین کا ٹیکا لگوالیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی دوا ساز فرم فائزر نے اچانک سعودی عرب سمیت بہت سے ممالک کو کووِڈ-19 کی ویکسین کی ترسیل میں تاخیر کردی ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں ویکسین لگانے کی مہم متاثرہونے کا خدشہ ہے۔فائزر کو اس فیصلے پر کڑی تنقید کا سامنا ہے اور اس کے خلاف ممکنہ طور پر قانونی چارہ جوئی بھی ہوسکتی ہے۔
فائزر اور بائیو این ٹیک نے گذشتہ ہفتے یورپ میں کرونا وائرس کی ویکسین کی پیداوار میں اضافے کے لیے بعض تبدیلیوں کا اعلان کیا تھا تاکہ دوسری سہ ماہی میں زیادہ تعداد میں ویکسین دستیاب ہوسکے۔یورپ کے لیے بیلجیئم میں پیورس میں واقع پلانٹ میں ویکسین تیار کی جارہی ہے۔ان دونوں کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 25 جنوری کو ان کی پیداوار معمول کے مطابق شروع ہوجائے گی۔
قبل ازیں سعودی وزارتِ صحت نے اسی ہفتے کووِڈ-19 کی دو اور ویکسینوں کے استعمال کی منظوری دی ہے۔یہ برطانیہ کی دوا ساز کمپنی آسٹرازینیکا اور امریکا کی دوا ساز فرم ماڈرنا کی تیار کردہ ویکسینیں ہیں۔یہ بھی سعودی حکومت کی جانب سے شہریوں اور مکینوں کو مفت لگائی جائیں گی۔
سعودی عرب میں 17 دسمبر کو ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور پہلا ویکسی نیشن مرکز دارالحکومت الریاض میں قائم کیا گیا تھا۔اس کے بعد دوسرے علاقوں میں مراکز قائم کیے گئے تھے۔
وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 20 لاکھ سے زیادہ افراد نے کووِڈ-19 کی ویکسین لگوانے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے اور ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
وزارتِ صحت نے شرائط پر پورا اُترنے والے تمام شہریوں اورمکینوں پرزوردیا ہے کہ وہ کسی ایک ویکسین کا انجیکشن لگوانے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کرائیں۔اس کا کہنا ہے کہ ابھی تک ویکسین کے ضمنی اثرات کی کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔