تونس میں حکومت کی بدانتظامی، معاشی ابتری اور امن ومان کی خراب صورت حال کے خلاف جاری مظاہروں کے جلو میں تونسی صدر قیس سعید کو ایک زہریلا پارسل بھیجا گیا ہے۔
العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلوں کو مقامی ذرائع سے خبر ملی ہے کہ نامعلوم افراد کی طرف سے قصر قرتاج کو ایک مشکوک پارسل بھیجا گیا۔ ایوان صدر کے سیکیورٹی عملے نے اسے کھولا ہے۔ اس میں زہریلا مواد موجود تھا تاہم صدر قیس سعید یا کسی دوسرے اعلیٰ عہدیدار کو اس سے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر قیس سعید بہ خیریت ہیں۔
تونس میں العربیہ کے نامہ نگار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صدارتی محل کے سیکیورٹی افسران نے مشتبہ پارسل قبضے میں لے کر اس کی چھان بین کی ہے۔ حتمی طور پر یہ نہیں کہا جا سکا ہے کہ اس پارسل میں 'ریسین' نامی زہر موجود تھا۔ تاہم ایک دوسرے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیکٹ میں زہر بھیجا گیا تھا۔
تونسی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارسل میں زہر نہیں تھا۔ یہ پیکٹ براہ راست صدر تک نہیں پہنچا ہے۔ اس واقعے کی مزید تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔
خیال رہے کہ تیونسی صدر کو یہ مشکوک پارسل ایک ایسے وقت میں ارسال کیا گیا ہے جب دوسری طرف ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے۔
سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک کے ذریعے سامنے آنے والی بعض اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ صدر قیس سعید کو 'ریسین' نامی زہر کا پارسل بھیجا گیا ہے