عُمان میں گذشتہ 11 روز کے دوران میں کووِڈ-19 کے زیادہ شدید کیسوں کی تعداد میں دُگنا اضافہ ہوگیا ہے۔عُمانی وزیر صحت ڈاکٹر احمد محمد السعیدی نے لوگوں پر زوردیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے قواعد وضوابط کی پاسداری کریں۔
انھوں نے سوموار کے روز مسقط میں نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ 21 جنوری سے قبل کووِڈ-19 کے 51 کیس انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج تھے۔ گذشتہ دو روز میں ان کی تعداد میں دُگنا اضافہ ہوا ہے اور یہ 102 ہوگئی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا ہے کہ آج کرونا وائرس کے 6 نئے کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے۔انھوں نے خبردار کیا ہے کہ عدالتِ عظمیٰ کے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے منظورکردہ قوانین اب بھی مؤثرالعمل ہیں۔صرف گیارہ روز میں زیرعلاج مریضوں کی تعداد میں دُگنا اضافہ بہت ہی تشویش ناک ہے اوریہ ایک خطرناک علامت ہے۔
عُمانی حکومت نے کرونا وائرس کی ویکسین لگانے کی مہم بھی شروع کررکھی ہے۔وزیر صحت کے مطابق پہلے گروپ کو 2021ء کے وسط تک ویکسین لگا دی جائے گی۔
انھوں نے واضح کیا ہے کہ جن افراد نے پہلے فائزر کی ویکسین کا ٹیکا لگوایا ہے، انھیں برطانوی کمپنی آسٹرا زینیکا کی ویکسین دوسری خوراک کے طور پر نہیں لگائی جائے گی۔عُمان دنیا کے ان چند ایک ممالک میں سے ہے جنھوں نے آسٹرازینیکا کی ویکسین حاصل کی ہے۔
ان کا کہنا تھا :’’بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ ویکسین کا ٹیکا لگوانے کے بعد وائرس سے بچے رہیں گے لیکن انھیں احتیاطی تدابیر کی پاسداری کرنا ہوگی۔اب تک سلطنت میں کووِڈ-19 کی ویکسین لگوانے والوں میں کوئی ضمنی اثرات ظاہر نہیں ہوئے ہیں۔‘‘
دریں اثناء عُمان کی وزارت صحت کی ڈائریکٹر برائے انسدادِوبائی امراض ڈاکٹر امل سیف سلیمان المآنی نے خبردار کیا ہے کہ ویکسین کو درکار درجہ حرارت سے زیادہ ٹھنڈک میں رکھنے سے اس کی افادیت میں کمی واقع ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ اجتماعی قوت مدافعت کے حصول کے لیے کم سے کم 60 فی صد آبادی کو ویکسین لگائی جانی چاہیے اور ہمیں انتہائی خطرے سے دوچار افراد میں سے 20 فی صد کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر امل کا کہنا تھا کہ ’’اب تک کووِڈ-19 کی نئی قسم کے 96 مشتبہ کیسوں کا پتا چلا ہے لیکن ان کی اس وقت تک تصدیق ممکن نہیں جب تک نئی قسم کی تصدیق نہیں ہوجاتی۔‘‘