مصر: طبیب کا رُوپ دھارنے والے نائی کی کہانی!

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

مصر کے صوبے الجیزہ میں ایک نائی کی جانب سے اندرونی بیماریوں کے طبیب کا روپ دھارنے کے معاملے میں حیران کن تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ حکام کے مطابق نائی کی بیوی نے خود کو کاسمیٹک سرجن ظاہر کر رکھا تھا۔ دونوں ملزمان نے بڑے پیمانے پر دولت کمائی۔ گذشتہ 3 سال کے دوران یہ دونوں الجیزہ کے مغربی علاقوں میں 4 میڈیکل کلینکس کھولنے میں کامیاب رہے۔

حکام کے مطابق ملزم شوہر نے اپنی عملی زندگی کا آغاز ایک ہیئر سیلون میں کام سے کیا۔ انٹرمیڈیٹ کرنے کے بعد وہ سائنس کی تعلیم کے لیے ایک کالج سے وابستہ ہو گیا تعلیم مکمل کرنے میں ناکام رہا۔ اس پر اس نے الدقی کے علاقے میں ایک طبی کلینک میں بطور مرد نرس کام شروع کر دیا۔ بعد ازاں اس نے جعل سازی کے ذریعے طبیب کے طور پر کام کرنے کا اجازت نامہ حاصل کر لیا۔

تفتیش کے دوران ملزم نے جعل سازی کے ذریعے طبیب کا پیشہ اپنانے کا اعتراف کر لیا۔ اس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس کی بیوی نے ایک بیوٹی کلینک میں کام کیا تھا۔ بعد ازاں شوہر اور بیوی دونوں نے مل کر ایک طبی مرکز قائم کیا۔ یہاں اندرونی بیماریوں کی تشخیص کی جاتی اور ساتھ ہی واقع کلینک میں جلد سے متعلق امراض کا علاج کیا جاتا تھا۔

ملزم نے تصدیق کی ہے کہ اس نے مختلف کلینکوں میں ڈاکٹروں کے معاون نرس کے طور پر کام کیا۔ مزید یہ کہ اس نے انٹرنیٹ پر طبی موضوعات کا گہرا وسیع مطالعہ کر کے وہ تمام معلومات حاصل کیں جو ایک طبی کلینک کھولنے کے لیے مطلوب ہوں۔

اس سے قبل الجیزہ کی پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک مرد نرس نے (جو ماضی میں نائی کی دکان میں کام کر چکا تھا) اپنی بیوی کے ساتھ مل کر طبیب اور طبیبہ کا روپ دھارا ہوا ہے۔ مزید یہ کہ یہ دونوں مل کر صوبے میں فیصل، الہرم اور 6 اکتوبر کے علاقوں میں لوگوں کو دھوکا دے کر دولت بٹور رہے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں