خلیج عُمان میں اسرائیلی جہاز میں دھماکے میں ایران کا ہاتھ کارفرما ہے:صہیونی وزیردفاع

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

اسرائیلی وزیردفاع بینی گینز نے خلیج عُمان میں صہیونی ریاست کے ملکیتی جہاز میں دھماکے کا ایران پر الزام عاید کیا ہے۔

بینی گینز نے اتوار کو سرکاری نشریاتی ادارے کان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ایران اسرائیلی ڈھانچے اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ہمارے ابتدائی جائزے کے مطابق جہاز کے محل وقوع سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ اس واقعے کے پیچھے ایرانیوں کا ہاتھ کارفرما ہے۔‘‘انھوں نے کہا کہ واقعے کی مزید تفصیلی تحقیقات کی جائے گی۔

واضح رہے کہ خلیج عُمان میں جمعرات کی شب سے جمعہ کی صبح تک کسی وقت گاڑی بردار بحری جہاز ایم وی ہیلیوس رے میں دھماکا ہوا تھا۔امریکا کے ایک دفاعی عہدے دار کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کےنتیجے میں جہاز کے بیرونی حصے کے دونوں جانب سوراخ ہوگئے تھے۔ فوری طور پر اس دھماکے کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی اور دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

اقوام متحدہ کے شپنگ ڈیٹابیس کے مطابق دھماکے سے متاثرہ جہاز تل ابیب کی کمپنی رے شپنگ کا ملکیتی ہے اور یہ ایک کمپنی کے ذریعے ایسل آف مین میں رجسٹرڈ ہے۔

کان نے جہاز کے مالک کا نام رامی انجار بتایا ہے،انھوں نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا تھاکہ’’جہاز میں دھماکے کے نتیجے میں ڈیڑھ میٹر کے دو گہرے سوراخ ہوئے ہیں لیکن ہمیں فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ یہ دھماکا میزائل لگنے سے ہوا ہے یا جہاز کے ساتھ بارودی سرنگ چپکائی گئی تھی اور اس کے پھٹنے سے دھماکا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ امریکا نے ایران پر خلیج کے پانیوں میں متعدد تجارتی بحری جہاز یا تیل بردار جہازوں پر حملوں کے الزامات عاید کیے ہیں۔مئی 2019ء میں خلیج کے پانیوں میں سعودی عرب کے دو آئیل ٹینکروں سمیت چار جہازوں پر حملے کیے گئے تھے لیکن ایران نے ان حملوں میں ملوّث ہونے کی تردید کی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں