بھارتی حکام نے برطانوی دواساز کمپنی آسٹرازینیکا کی ملک میں تیار کردہ ویکسین کے ضمنی اثرات کا گہرائی سے جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ بعض مغربی ممالک میں اس ویکسین کے انجکشن لگوانے والے افراد میں خون کے دھبّے ظاہر ہونے کے بعد کیا ہے۔ البتہ بھارت میں ابھی ایسے کوئی ضمنی اثرات ظاہر نہیں ہوئے ہیں۔
ڈنمارک ، ناروے اور آئس لینڈ نے آسٹرازینیکا کی ویکسین کا استعمال روک دیا ہے۔ان ممالک میں ویکسین لگوانے والے بعض افراد میں خون کے دھبے پیدا ہوگئے تھے جبکہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کا استعمال روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
بھارت کی قومی ٹاسک فورس برائے کووِڈ-19 کے ایک رکن این کے اروڑا نے کہا ہے کہ ’’ہم ویکسین کے سنگین ضمنی اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ان میں اموات اور ویکسین لگوانے والوں کی طبی امداد کی غرض سے اسپتال منتقلی ایسے واقعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔اگر کسی قابل تشویش چیز کا پتا چلتا ہے تو ہم اس کو سامنے لائیں گے۔‘‘
بھارت میں اس وقت کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگانے کی بڑی مہم جاری ہے۔اب تک قریباً دو کروڑ 80 لاکھ افراد کو ویکسین کے انجیکشن لگائے جاچکے ہیں اور ان میں زیادہ تر افراد کو آسٹرازینیکا ہی کی ویکسین لگائی گئی ہے۔برطانوی کمپنی کی یہ ویکسین بھارت میں سیرم انسٹی ٹیوٹ میں تیار کی جارہی ہے۔
بھارت نے اپنی ویکسین سفارت کاری کے تحت اس کی لاکھوں خوراکیں دنیا کے 70 ممالک کو گذشتہ چند ہفتوں کے دوران میں برآمد کی ہیں یا انھیں تحفے کے طورپر بھیجی ہیں۔
این کے اروڑا کا کہنا تھا کہ ’’بھارت میں فی الوقت تو آسٹرا زینیکا کی ویکسین کے کسی قسم کے ضمنی اثرات سامنے نہیں آئے ہیں مگر ہم پھر دوسرے ممالک میں اس کے رونما ہونے والے مضراثرات کا جائزہ لیں گے۔‘‘
انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ گذشتہ روز (ہفتہ کو) 59 یا 60 اموات ہوئی تھیں اور یہ تمام اتفاقی تھیں مگراس کے باوجود ہم اسپتال پہنچنے والے کیسوں کا دوبارہ جائزہ لیں گے،ان کی تحقیقات کریں گے اور ان کے نتائج کو عوام کے لیے وزارت صحت کی ویب سائٹ پر جاری کریں گے۔
بھارت میں آسٹرازینیکا کے علاوہ ’’بھارت بائیو ٹیک‘‘ کی ساختہ کوویکسین استعمال کی جارہی ہے۔صرف جمعہ کو کم سے کم 20 لاکھ افراد کو کرونا وائرس سے بچاؤ کےلیے ویکسین لگائی جارہی ہے۔
بھارت کی مختلف ریاستوں میں ایک مرتبہ پھر کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ شروع ہوگیا ہے۔ گذشتہ ہفتوں کے دوران میں کروناوائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی تھی۔
مغربی ریاست مہاراشٹر نے ناگ پور شہر میں کووِڈ-19 کے کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے اور اس شہر میں ایک ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔اس ریاست کے بعض دوسرے شہروں میں بھی لوگوں کی نقل وحرکت اور عوامی اجتماعات پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔